صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ وصیتوں کا بیان ۔ حدیث 39

اللہ تعالیٰ کا قول کہ یتیموں کو انکے مال دے دو اور خراب مال کو اچھے مال سے نہ بدلو، اور انکا مال اپنے مالوں کیساتھ ملا کر نہ کھاؤ، بے شک یہ بڑا گناہ ہے، اور اگر تمہیں ڈر ہو کہ یتیموں میں برابری نہ کر سکو گے تھے، تو تم نکاح کر لو، ان عورتوں سے جو تمہیں پسند ہوں ۔

راوی: ابو الیمان , شیعب زہری عروہ بن زبیر

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ کَانَ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ يُحَدِّثُ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا وَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لَا تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَی فَانْکِحُوا مَا طَابَ لَکُمْ مِنْ النِّسَائِ قَالَتْ هِيَ الْيَتِيمَةُ فِي حَجْرِ وَلِيِّهَا فَيَرْغَبُ فِي جَمَالِهَا وَمَالِهَا وَيُرِيدُ أَنْ يَتَزَوَّجَهَا بِأَدْنَی مِنْ سُنَّةِ نِسَائِهَا فَنُهُوا عَنْ نِکَاحِهِنَّ إِلَّا أَنْ يُقْسِطُوا لَهُنَّ فِي إِکْمَالِ الصَّدَاقِ وَأُمِرُوا بِنِکَاحِ مَنْ سِوَاهُنَّ مِنْ النِّسَائِ قَالَتْ عَائِشَةُ ثُمَّ اسْتَفْتَی النَّاسُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَيَسْتَفْتُونَکَ فِي النِّسَائِ قُلْ اللَّهُ يُفْتِيکُمْ فِيهِنَّ قَالَتْ فَبَيَّنَ اللَّهُ فِي هَذِهِ الْآيَةِ أَنَّ الْيَتِيمَةَ إِذَا کَانَتْ ذَاتَ جَمَالٍ وَمَالٍ رَغِبُوا فِي نِکَاحِهَا وَلَمْ يُلْحِقُوهَا بِسُنَّتِهَا بِإِکْمَالِ الصَّدَاقِ فَإِذَا کَانَتْ مَرْغُوبَةً عَنْهَا فِي قِلَّةِ الْمَالِ وَالْجَمَالِ تَرَکُوهَا وَالْتَمَسُوا غَيْرَهَا مِنْ النِّسَائِ قَالَ فَکَمَا يَتْرُکُونَهَا حِينَ يَرْغَبُونَ عَنْهَا فَلَيْسَ لَهُمْ أَنْ يَنْکِحُوهَا إِذَا رَغِبُوا فِيهَا إِلَّا أَنْ يُقْسِطُوا لَهَا الْأَوْفَی مِنْ الصَّدَاقِ وَيُعْطُوهَا حَقَّهَا

ابو الیمان، شیعب زہری عروہ بن زبیر سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے آیت (وَاِنْ خِفْتُمْ اَلَّا تُقْسِطُوْا فِي الْيَتٰمٰى) 4۔ النسآء : 3) کا مطلب پوچھا، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا اس کا مطلب یہ ہے کہ یتیم لڑکی اپنے ولی کی تربیت میں ہوتی تو ولی کو اس کے حسن و مال کا لالچ ہوتا وہ چاہتا کہ میں اس کے خاندان کی عورتوں کے مہر سے کم میں اس کے ساتھ نکاح کرلوں لہٰذا ان یتیم لڑکیوں کے ساتھ نکاح کی ممانعت کردی گئی، مگر یہ کہ ان کے مہر کی تکمیل ازروئے انصاف کریں اور یتیم لڑکیوں کے سوا اور عورتوں سے نکاح کرنے کی انہیں اجازت دے دی گئی ہے۔ حضرت عائشہ فرماتی ہیں اس کے بعد پھر لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یتیم لڑکیوں کے نکاح کی بابت پوچھا تو اللہ عزوجل نے یہ آیت نازل فرمائی (وَيَسْتَفْتُوْنَكَ فِي النِّسَا ءِ قُلِ اللّٰهُ يُفْتِيْكُمْ فِيْهِنَّ) 4۔ النسآء : 127) (اور تم سے یتیم عورتوں کی بابت پوچھتے ہیں کہہ دو کہ اللہ تم کو ان کے بارے میں فتوی دیتا ہے) حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں یہ بات بیان فرمائی کہ یتیمہ جب جمال والی اور مالدار ہوتی ہے تو اس کے نکاح میں یہ لوگ رغبت کرتے ہیں اور تکمیل مہر میں اس کے خاندان کا دستور اس کے ساتھ نہیں برتتے لیکن جب وہ مال اور جمال کی کمی کی وجہ سے غیر مرغوب ہو تو اسے چھوڑ دیتے ہیں اور کسی اور عورت سے نکاح کرلیتے ہیں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں پس جس طرح وہ یتیم لڑکی کو چھوڑ دیتے ہیں جبکہ وہ غیر مرغوب ہوتی تو اس طرح انہیں یہ اختیار نہیں کہ یتیم لڑکی سے جبکہ وہ مرغوب ہو، بغیر اس کے کہ پورا مہر دیں اور اس کا حق ادا کریں اس کے ساتھ نکاح کریں۔

Narrated Az-Zuhri:
Urwa bin Az-Zubair said that he asked 'Aisha about the meaning of the Quranic Verse:–
"And if you fear that you will not deal fairly with the orphan girls then marry (other) women of your choice." (4.2-3)
Aisha said, "It is about a female orphan under the guardianship of her guardian who is inclined towards her because of her beauty and wealth, and likes to marry her with a Mahr less than what is given to women of her standard. So they (i.e. guardians) were forbidden to marry the orphans unless they paid them a full appropriate Mahr (otherwise) they were ordered to marry other women instead of them. Later on the people asked Allah's Apostle about it. So Allah revealed the following Verse:–
"They ask your instruction (O Muhammad!) regarding women. Say: Allah instructs you regarding them…" (4.127)
and in this Verse Allah indicated that if the orphan girl was beautiful and wealthy, her guardian would have the desire to marry her without giving her an appropriate Mahr equal to what her peers could get, but if she was undesirable for lack of beauty or wealth, then he would not marry her, but seek to marry some other woman instead of her. So, since he did not marry her when he had no inclination towards her, he had not the right to marry her when he had an interest in her, unless he treated her justly by giving her a full Mahr and securing all her rights.

یہ حدیث شیئر کریں