صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ وصیتوں کا بیان ۔ حدیث 33

کسی شخص کا صدقہ و خیرات کیلئے اپنا مال اپنا کوئی غلام یا کوئی جانور وقف کرنے کا بیان۔

راوی: یحیی بن بکیر , لیث , عقیل , ابن شہاب , عبدالرحمن بن عبداللہ بن کعب عبداللہ بن کعب , کعب بن مالک

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ کَعْبٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ کَعْبٍ قَالَ سَمِعْتُ کَعْبَ بْنَ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ مِنْ تَوْبَتِي أَنْ أَنْخَلِعَ مِنْ مَالِي صَدَقَةً إِلَی اللَّهِ وَإِلَی رَسُولِهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَمْسِکْ عَلَيْکَ بَعْضَ مَالِکَ فَهُوَ خَيْرٌ لَکَ قُلْتُ فَإِنِّي أُمْسِکُ سَهْمِي الَّذِي بِخَيْبَرَ

یحیی بن بکیر، لیث، عقیل، ابن شہاب، عبدالرحمن بن عبداللہ بن کعب عبداللہ بن کعب، کعب بن مالک سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ میری توبہ قبول ہونے کا شکریہ یہ ہے کہ میں اپنے کل مال سے اللہ اور رسول کے لئے صدقہ کرکے اس دولت سے دست بردار ہو جاؤں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم کچھ مال اپنا اپنے پاس رکھو تو یہ تمہارے لئے بہتر ہے میں نے عرض کیا، میں اپنا وہ حصہ جو خیبر میں ہے اپنے پاس روک لوں گا۔

Narrated Kab bin Malik:
I said, "O Allah's Apostle! For the acceptance of my repentance I wish to give all my property in charity for Allah's sake through His Apostle ." He said, "It is better for you to keep some of the property for yourself." I said, "Then I will keep my share in Khaibar."

یہ حدیث شیئر کریں