قرآن قریش اور عرب کی زبان میں نازل ہوا۔ قرآنا عربیا سے مراد یہی ہے کہ قرآن واضح عربی زبان میں نازل ہوا ہے۔
راوی: ابو الیمان , شعیب , زہری , انس بن مالک
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ وَأَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ قَالَ فَأَمَرَ عُثْمَانُ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ وَسَعِيدَ بْنَ الْعَاصِ وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ الزُّبَيْرِ وَعَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ أَنْ يَنْسَخُوهَا فِي الْمَصَاحِفِ وَقَالَ لَهُمْ إِذَا اخْتَلَفْتُمْ أَنْتُمْ وَزَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ فِي عَرَبِيَّةٍ مِنْ عَرَبِيَّةِ الْقُرْآنِ فَاکْتُبُوهَا بِلِسَانِ قُرَيْشٍ فَإِنَّ الْقُرْآنَ أُنْزِلَ بِلِسَانِهِمْ فَفَعَلُوا
ابو الیمان، شعیب، زہری، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے زید بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور سعید بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور عبدالرحمن بن حارث بن ہشام رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو حکم دیا کہ قرآن کو مصاحف میں لکھیں اور ان سے کہا کہ جب تم میں اور زید بن ثابت میں قرآن کی عربیت میں اختلاف ہو تو اس کو قریش کی زبان میں لکھو اس لئے کہ قرآن ان کی زبان میں نازل ہوا ہے چنانچہ ان لوگوں نے اسی طرح کیا۔
Narrated Anas bin Malik:
(The Caliph 'Uthman ordered Zaid bin Thabit, Said bin Al-As, 'Abdullah bin Az-Zubair and 'Abdur-Rahman bin Al-Harith bin Hisham to write the Quran in the form of a book (Mushafs) and said to them. "In case you disagree with Zaid bin Thabit (Al-Ansari) regarding any dialectic Arabic utterance of the Quran, then write it in the dialect of Quraish, for the Quran was revealed in this dialect." So they did it.