صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 2211

تفسیر سورت قل ہو اللہ احد! بعض کہتے ہیں کہ احد پر تنوین نہیں ہے اس سے مراد واحد ہے۔

راوی: ابو الیمان , شعیب , ابوالزناد , اعرج , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَالَ اللَّهُ کَذَّبَنِي ابْنُ آدَمَ وَلَمْ يَکُنْ لَهُ ذَلِکَ وَشَتَمَنِي وَلَمْ يَکُنْ لَهُ ذَلِکَ فَأَمَّا تَکْذِيبُهُ إِيَّايَ فَقَوْلُهُ لَنْ يُعِيدَنِي کَمَا بَدَأَنِي وَلَيْسَ أَوَّلُ الْخَلْقِ بِأَهْوَنَ عَلَيَّ مِنْ إِعَادَتِهِ وَأَمَّا شَتْمُهُ إِيَّايَ فَقَوْلُهُ اتَّخَذَ اللَّهُ وَلَدًا وَأَنَا الْأَحَدُ الصَّمَدُ لَمْ أَلِدْ وَلَمْ أُولَدْ وَلَمْ يَکُنْ لِي کُفْئًا أَحَدٌ

ابو الیمان، شعیب، ابوالزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا کہ اللہ نے فرمایا کہ مجھے ابن آدم نے جھٹلایا حالانکہ اس کے لئے یہ مناسب نہ تھا اور مجھے گالیاں دیں حالانکہ اس کے لئے یہ مناسب نہ تھا مجھے اس کا جھٹلانا تو اس کا یہ قول ہے کہ مجھے دوبارہ زندہ نہیں کرے گا جس طرح مجھے شروع میں پیدا کیا حالانکہ پہلی بار پیدا کرنا مجھ پر اس کے دوبارہ پیدا کرنے سے آسان نہیں ہے اور اس کا مجھے گالی دینا اس کا یہ قول ہے کہ اللہ تعالیٰ نے بیٹا بنا لیا ہے حالانکہ میں ایک ہوں بے نیاز ہوں نہ میں نے کسی کو جنا اور نہ میں کسی سے جنا گیا اور نہ میرا کوئی ہمسر ہے۔

Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "Allah said: 'The son of Adam tells a lie against Me,, though he hasn't the right to do so. He abuses me though he hasn't the right to do so. As for his telling a lie against Me, it is his saying that I will not recreate him as I created him for the first time. In fact, the first creation was not easier for Me than new creation. As for his abusing Me, it is his saying that Allah has begotten children, while I am the One, the Self-Sufficient Master Whom all creatures need, I beget not, nor was I begotten, and there is none like unto Me."

یہ حدیث شیئر کریں