باب (نیو انٹری)
راوی:
سُورَةُ قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ يُقَالُ لَكُمْ دِينُكُمْ الْكُفْرُ وَلِيَ دِينِ الْإِسْلَامُ وَلَمْ يَقُلْ دِينِي لِأَنَّ الْآيَاتِ بِالنُّونِ فَحُذِفَتْ الْيَاءُ كَمَا قَالَ يَهْدِينِ وَ يَشْفِينِ وَقَالَ غَيْرُهُ لَا أَعْبُدُ مَا تَعْبُدُونَ الْآنَ وَلَا أُجِيبُكُمْ فِيمَا بَقِيَ مِنْ عُمُرِي وَلَا أَنْتُمْ عَابِدُونَ مَا أَعْبُدُ وَهُمْ الَّذِينَ قَالَ وَلَيَزِيدَنَّ كَثِيرًا مِنْهُمْ مَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ مِنْ رَبِّكَ طُغْيَانًا وَكُفْرًا
تفسیر سورة قل یایھا الکفرون
تمہارے لئے تمہارا دین یعنی کفر ہے اور میرے لئے میرا دین اسلام ہے‘ اور ”دینی“ نہ کہا اس لئے کہا آیات ”نون“ کے ساتھ ہیں‘ لہذا یا کو حذف کر دیا گیا جیسا کہا ”یھدین و یشفین“ میں ہے اور دوسروں نے کہا کہ لا اعبد ما تعبدون“ سے مراد یہ ہے کہ میں اس کی عبادت نہیں کروں گا جس کی تم اس وقت کر رہے ہو اور نہ تمہاری دعوت میں بقیہ زندگی میں منظور کروں گا اور نہ تم اس کی عبادت کرنے والے ہو جس کی عبادت میں کرتا ہوں اور یہی وہ لوگ ہیں جن کے متعلق اللہ نے فرمایا‘ کہ ان میں سے بہت کی سرکشی کو بڑھا دے گا‘ جو تمہارے رب کی جانب سے نازل کیا گیا ہے۔