صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 2011

تفسیر سورت یٰسین اور مجاہد نے کہا کہ "فعززنا " کے معنی شددنا یعنی ہم نے قوت دی "یاحسرۃ علی العباد" افسوس ہے ان بندوں پر جنہوں نے رسولوں کا مذاق اڑایا " ان تدرک القمر" ان میں ایک کی روشنی دوسرے کی روشنی کو نہ چھپائے گی اور نہ ان کے لئے یہ مناسب ہے "سابق النھار" دونوں ایک دوسرے کو طلب کرتے ہوئے آگے پیچھے دوڑتے ہیں "نسلخ" ہم ان میں سے ایک کو دوسرے سے نکالتے ہیں اور ان دونوں میں سے ہر ایک چلتا رہتا ہے "من مثلہ" یعنی چوپائے کی طرح "فکھون" خوش و خرم "جند محضرون" حساب کے وقت فوج حاضر کی جائے گی عکرمہ سے منقول ہے کہ "مشحون" بھری ہوئی کو کہتے ہیں ابن عباس نے کہا کہ "طائر کم" سے مراد تمہاری مصیبتیں ہیں "ینسلون" باہر نکل پڑیں گے "مرقدنا " ہمارے نکلنے کی جگہ " احصیناہ" ہم نے اس کو محفوظ کر لیا اور "مکانتھم اور مکانھم" کے ایک ہی معنی ہیں اور سورج اپنے مقررہ راسۃ پر گردش کرتا ہے یہ اس کا مقرر کردہ انداز ہے جو قوی اور جاننے والا ہے ۔

راوی: ابو نعیم , اعمش , ابراہیم تیمی , اپنے والد سے , وہ ابوذر

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ عِنْدَ غُرُوبِ الشَّمْسِ فَقَالَ يَا أَبَا ذَرٍّ أَتَدْرِي أَيْنَ تَغْرُبُ الشَّمْسُ قُلْتُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّهَا تَذْهَبُ حَتَّی تَسْجُدَ تَحْتَ الْعَرْشِ فَذَلِکَ قَوْلُهُ تَعَالَی وَالشَّمْسُ تَجْرِي لِمُسْتَقَرٍّ لَهَا ذَلِکَ تَقْدِيرُ الْعَزِيزِ الْعَلِيمِ

ابو نعیم، اعمش، ابراہیم تیمی اپنے والد سے، وہ ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں آفتاب غروب ہونے کے وقت مسجد میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے ابوذر! کیا تم جانتے ہو کہ آفتاب کہاں غروب ہوتا ہے؟ میں نے عرض کیا کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ جاتا ہے یہاں تک کہ عرش کے نیچے سجدہ کرتا ہے اللہ تعالیٰ کے قول (وَالشَّمْسُ تَجْرِي لِمُسْتَقَرٍّ لَهَا ذَلِکَ تَقْدِيرُ الْعَزِيزِ الْعَلِيمِ) کے یہی معنی ہیں۔

Narrated Abu Dharr:
Once I was with the Prophet in the mosque at the time of sunset. The Prophet said, "O Abu Dharr! Do you know where the sun sets?" I replied, "Allah and His Apostle know best." He said, "It goes and prostrates underneath (Allah's) Throne; and that is Allah's Statement:–
'And the sun runs on its fixed course for a term (decreed). And that is the decree of All-Mighty, the All-Knowing….' (36.38)

یہ حدیث شیئر کریں