اللہ تعالیٰ کا قول کہ یہ رسول وہ ہیں جو تم کو آنے والے قیامت کے عذاب سے ڈراتے ہیں ۔
راوی: علی بن عبداللہ محمد بن حازم اعمش عمرو بن مرہ سعید بن جبیر ابن عباس
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَازِمٍ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ صَعِدَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّفَا ذَاتَ يَوْمٍ فَقَالَ يَا صَبَاحَاهْ فَاجْتَمَعَتْ إِلَيْهِ قُرَيْشٌ قَالُوا مَا لَکَ قَالَ أَرَأَيْتُمْ لَوْ أَخْبَرْتُکُمْ أَنَّ الْعَدُوَّ يُصَبِّحُکُمْ أَوْ يُمَسِّيکُمْ أَمَا کُنْتُمْ تُصَدِّقُونِي قَالُوا بَلَی قَالَ فَإِنِّي نَذِيرٌ لَکُمْ بَيْنَ يَدَيْ عَذَابٍ شَدِيدٍ فَقَالَ أَبُو لَهَبٍ تَبًّا لَکَ أَلِهَذَا جَمَعْتَنَا فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَبَّتْ يَدَا أَبِي لَهَبٍ
علی بن عبداللہ محمد بن حازم اعمش عمرو بن مرہ سعید بن جبیر حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ جس دن یہ آیت اتری آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کوہ صفاپر جا کر لوگوں کو آواز دیکر بلایا اہل قریش نے جمع ہو کر پوچھا کیا بات ہے؟ آپ نے فرمایا اے اہل قریش اگر میں تم سے یہ کہوں کہ ایک دشمن صبح شام میں تم پر حملہ کرنے کا ارادہ کر رہا ہے تو کیا تم میری بات کو سچا سمجھو گے؟ سب نے جواب دیا بیشک! پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اچھا تو میں تم کو اس عذاب سے ڈراتا ہوں جو آنے والا ہے یہ بات سن کر ابولہب نے کہا تو ہلاک ہو کیا تو نے ہم کو اسی لئے یہاں بلایا تھا اس وقت اللہ تعالیٰ نے سورت تَبَّتْ يَدَا أَبِي لَهَبٍ الخ نازل فرمائی۔
Narrated Ibn Abbas:
One day the Prophet ascended Safa mountain and said, "Oh Sabah! " All the Quraish gathered round him and said, "What is the matter?" He said, Look, if I told you that an enemy is going to attack you in the morning or in the evening, would you not believe me?" They said, "Yes, we will believe you." He said, "I am a warner to you in face of a terrible punishment." On that Abu Lahab said, "May you perish ! Is it for this thing that you have gathered us?" So Allah revealed:
'Perish the hands of Abu Lahab!…' (111.1)