صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1970

اللہ تعالیٰ کا قول ہے کہ مجھے رسوانہ کیجئے جس دن لوگ اٹھائے جائیں گے

راوی: اسمعیل اور اسمعیل کے بھائی ابن ابی ذئب , سعید المقبری , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنَا أَخِي عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَلْقَی إِبْرَاهِيمُ أَبَاهُ فَيَقُولُ يَا رَبِّ إِنَّکَ وَعَدْتَنِي أَنْ لَا تُخْزِيَنِي يَوْمَ يُبْعَثُونَ فَيَقُولُ اللَّهُ إِنِّي حَرَّمْتُ الْجَنَّةَ عَلَی الْکَافِرِينَ

اسمعیل اور اسماعیل کے بھائی ابن ابی ذئب، سعید المقبری، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ قیامت کے روز حضرت ابراہیم اپنے والد کو خراب حالت میں دیکھ کر کہیں گے کہ اے اللہ تو نے مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ میں تجھے رسوا نہیں کروں گا پھر میرے والدین کو کیوں اس حالت میں رکھا ہے؟ یہ بھی تو میری ذلت ہے اللہ فرمائے گا کہ ہم نے کافروں پر جنت حرام کردی ہے۔

Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, Abraham will meet his father (on the Day of Resurrection) and will say, 'O my Lords You promised me that You would not let me in disgrace on the Day when people will be resurrected.' Allah will say, 'I have forbidden Paradise to the non-believers."

یہ حدیث شیئر کریں