صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1968

اللہ تعالیٰ کا قول کہ عنقریب تمہارا یہ عمل وبال ہوجائے گا "لزاما " کے معنی ہیں ہلاکت۔

راوی: عمر بن حفص بن غیاث , حفص بن عیاث , اعمش , مسلم , مسروق , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ خَمْسٌ قَدْ مَضَيْنَ الدُّخَانُ وَالْقَمَرُ وَالرُّومُ وَالْبَطْشَةُ وَاللِّزَامُ فَسَوْفَ يَکُونُ لِزَامًا هلاکا

عمر بن حفص بن غیاث، حفص بن عیاث، اعمش، مسلم، مسروق، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ قیامت کی پانچ بڑی نشانیاں گزر چکی ہیں ایک دھواں، دوسرے شق القمر، تیسرے غلبہ روم، چوتھے بطشہ یعنی پکڑ ، پانچویں ہلاکت و بربادی یعنی لزام پھر آپ نے (فَسَوْفَ يَكُوْنُ لِزَامًا) 25۔ الفرقان : 77) کی آیت پڑھی۔

Narrated Abdullah:
Five (great events) have passed: the Smoke, the Moon, the Romans, the Mighty grasp and the constant Punishment which occurs in 'So the torment will be yours forever.' (25.77)

یہ حدیث شیئر کریں