صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1966

اللہ تعالیٰ کا قول مگر وہ لوگ جو تائب ہو کر ایمان لے آئے اور نیک عمل کئے تو اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کو برائیوں کی جگہ نیکیاں عطا فرمائے گا بیشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔

راوی: عبدان , عبدان کے والد , شعبہ , منصور , سعید بن جبیر

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا أَبِي عَنْ شُعْبَةَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ أَمَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبْزَی أَنْ أَسْأَلَ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ هَاتَيْنِ الْآيَتَيْنِ وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ لَمْ يَنْسَخْهَا شَيْئٌ وَعَنْ وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ قَالَ نَزَلَتْ فِي أَهْلِ الشِّرْکِ

عبدان، عبدان کے والد، شعبہ، منصور، حضرت سعید بن جبیر سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ عبدالرحمن بن ابزی نے مجھ سے کہا کہ تم حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے ان دو آیات کا مطلب دریافت کرو ایک ( وَمَنْ يَّقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَا ؤُه جَهَنَّمُ خٰلِدًا فِيْھَا الخ) 4۔ النسآء : 93) دوسرے (لَا يَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰهِ اِلٰ هًا اٰخَرَ الخ۔ ) 25۔ الفرقان : 68) چنانچہ انہوں نے جواب میں فرمایا کہ پہلی آیت منسوخ نہیں ہوئی ہے اور دوسری آیت مشرکوں کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔

Narrated Said bin Jubair:
Abdur-Rahman bin Abza ordered me to ask Ibn 'Abbas regarding the two Verses (the first of which was ):
"And whosoever murders a believer intentionally." (4.93) So I asked him, and he said, "Nothing has abrogated this Verse." About (the other Verse): 'And those who invoke not with Allah any other god.' he said, "It was revealed concerning the pagans,'

یہ حدیث شیئر کریں