صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1948

اللہ کا قول کہ جن لوگوں نے یہ جھوٹ برپا کیا ہے وہ تم میں سے ایک گروہ ہے ان کی اسی تہمت کو اپنے حق میں برا مت جانو بلکہ وہ تمہارے لئے مفید ہے اور ان جھوٹ بولنے والوں میں سے ہر ایک کو ان کے گناہ کے موافق سزا ملے گی آخر آیت تک افاک جھوٹا۔

راوی: ابو نعیم , سفیان , معمر , زہری , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا وَالَّذِي تَوَلَّی کِبْرَهُ قَالَتْ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أُبَيٍّ لَوْلَا إِذْ سَمِعْتُمُوهُ ظَنَّ الْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بِأَنْفُسِهِمْ خَيْرًا إِلَی قَوْلِهِ الْکَاذِبُونَ

ابو نعیم، سفیان، معمر، زہری، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ جس نے سب سے پہلے اس تہمت کی ابتداء کی وہ شخص عبداللہ بن ابی بن سلول ہے کہ یہ آیت مذکورہ اس کے حق میں نازل ہوئی تھی۔

Narrated 'Aisha:
And as for him among them who had the greater share..' (24.11) was Abdullah bin Ubai bin Salul.

یہ حدیث شیئر کریں