صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1931

اللہ کا قول کہ لکھ لیتے ہیں ہم اس کو جو کہتا ہے اور وہ ہمارے پاس تنہا آئے گا ابن عباس کہتے ہیں ہدا کے معنی گرجانا دھماکے سے اور ہدما کے معنی منہدم ہو کر گرنا۔

راوی: یحیی , وکیع , اعمش , ابوالضحیٰ , مسروق , خباب

حَدَّثَنَا يَحْيَی حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي الضُّحَی عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ خَبَّابٍ قَالَ کُنْتُ رَجُلًا قَيْنًا وَکَانَ لِي عَلَی الْعَاصِ بْنِ وَائِلٍ دَيْنٌ فَأَتَيْتُهُ أَتَقَاضَاهُ فَقَالَ لِي لَا أَقْضِيکَ حَتَّی تَکْفُرَ بِمُحَمَّدٍ قَالَ قُلْتُ لَنْ أَکْفُرَ بِهِ حَتَّی تَمُوتَ ثُمَّ تُبْعَثَ قَالَ وَإِنِّي لَمَبْعُوثٌ مِنْ بَعْدِ الْمَوْتِ فَسَوْفَ أَقْضِيکَ إِذَا رَجَعْتُ إِلَی مَالٍ وَوَلَدٍ قَالَ فَنَزَلَتْ أَفَرَأَيْتَ الَّذِي کَفَرَ بِآيَاتِنَا وَقَالَ لَأُوتَيَنَّ مَالًا وَوَلَدًا أَطَّلَعَ الْغَيْبَ أَمْ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّحْمَنِ عَهْدًا کَلَّا سَنَکْتُبُ مَا يَقُولُ وَنَمُدُّ لَهُ مِنْ الْعَذَابِ مَدًّا وَنَرِثُهُ مَا يَقُولُ وَيَأْتِينَا فَرْدًا

یحیی ، وکیع، اعمش، ابوالضحیٰ، مسروق، حضرت خباب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں لوہاری کا پیشہ کرتا تھا عاص بن وائل پر میرا کچھ قرض آنا تھا میں وہ لینے کے لئے اس کے پاس گیا تو اس نے کہا کہ اے خباب رضی اللہ تعالیٰ عنہ! جب تم محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نہیں پھرو گے میں ادا نہیں کروں گا میں نے کہا میں یہ ہرگز کبھی نہیں کروں گا اگرچہ تو مر کر دوبارہ بھی زندہ ہوجائے اس نے جواب دیا اچھی بات ہے میں مر کر اور دوبارہ زندہ ہو کر اپنے مال اور اولاد کی طرف لوٹوں گا اس وقت پورا کروں گا اس وقت یہ آیت نازل ہوئی (اَفَرَءَيْتَ الَّذِيْ كَفَرَ بِاٰيٰتِنَا الخ۔ ۔) 19۔ مریم : 77) یعنی کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا جس نے ہماری آیتوں سے انکار کیا اور کہا کہ میں مال اور اولاد دیا جاؤں گا کیا اسے غیب پر اطلاع ہے یا رحمن سے پختہ عہد لیا ہے؟ آخر تک۔

Narrated Khabbab:
I was a blacksmith and Al-Asi Bin Wail owed me a debt, so I went to him to demand it. He said to me. "I will not pay you your debt till you disbelieve in Muhammad." I said, "I will not disbelieve in Muhammad till you die and then be resurrected." He said, "Will I be resurrected after my death? If so, I shall pay you (there) if I should find wealth and children." So there was revealed:–
'Have you seen him who disbelieved in Our Signs, and yet says: I shall certainly be given wealth and children? Has he, known to the unseen or has he taken a covenant from (Allah) the Beneficent? Nay ! We shall record what he says, and we shall add and add to his punishment. And We shall inherit from him all that he talks of, and he shall appear before Us alone.' (19.77-80)

یہ حدیث شیئر کریں