صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1926

اللہ تعالیٰ کا قول کہ ہم آپ کے رب کے حکم کے بغیر نہیں آسکتے۔

راوی: ابو نعیم , عمر بن ذر , ذر , سعید بن جبیر , ابن عباس

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ ذَرٍّ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِجِبْرِيلَ مَا يَمْنَعُکَ أَنْ تَزُورَنَا أَکْثَرَ مِمَّا تَزُورُنَا فَنَزَلَتْ وَمَا نَتَنَزَّلُ إِلَّا بِأَمْرِ رَبِّکَ لَهُ مَا بَيْنَ أَيْدِينَا وَمَا خَلْفَنَا

ابو نعیم، عمر بن ذر، ذر، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جبرائیل سے فرمایا کہ اے جبریل! تم کو کس نے روکا ہے کہ تم جتنی مرتبہ میرے پاس آتے ہو اس سے زیادہ مرتبہ آؤ تو یہ آیت اتری کہ (وَمَا نَتَنَزَّلُ اِلَّا بِاَمْرِ رَبِّكَ لَه مَا بَيْنَ اَيْدِيْ نَا وَمَا خَلْفَنَا وَمَا بَيْنَ ذٰلِكَ الخ۔ ) 19۔ مریم : 64)یعنی میں اللہ تعالیٰ کے حکم و اجازت کے بغیر نہیں آیا کرتا ہوں۔ وہ جب حکم دیتا ہے اسی وقت آتا ہوں۔

Narrated Ibn Abbas:
The Prophet said to Gabriel, "What prevents you from visiting us more often than you visit us now?" So there was revealed:–
'And we (angels) descend not but by the command of your Lord. To Him belongs what is before us and what is behind us…'(19.64)

یہ حدیث شیئر کریں