اللہ تعالیٰ کا قول کہ انہیں حسرت کے دن سے ڈرائیے۔
راوی: عمر بن حفص بن غیاث , غیاث , اعمش , ابوصالح , ابوسعید خدری
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُؤْتَی بِالْمَوْتِ کَهَيْئَةِ کَبْشٍ أَمْلَحَ فَيُنَادِي مُنَادٍ يَا أَهْلَ الْجَنَّةِ فَيَشْرَئِبُّونَ وَيَنْظُرُونَ فَيَقُولُ هَلْ تَعْرِفُونَ هَذَا فَيَقُولُونَ نَعَمْ هَذَا الْمَوْتُ وَکُلُّهُمْ قَدْ رَآهُ ثُمَّ يُنَادِي يَا أَهْلَ النَّارِ فَيَشْرَئِبُّونَ وَيَنْظُرُونَ فَيَقُولُ هَلْ تَعْرِفُونَ هَذَا فَيَقُولُونَ نَعَمْ هَذَا الْمَوْتُ وَکُلُّهُمْ قَدْ رَآهُ فَيُذْبَحُ ثُمَّ يَقُولُ يَا أَهْلَ الْجَنَّةِ خُلُودٌ فَلَا مَوْتَ وَيَا أَهْلَ النَّارِ خُلُودٌ فَلَا مَوْتَ ثُمَّ قَرَأَ وَأَنْذِرْهُمْ يَوْمَ الْحَسْرَةِ إِذْ قُضِيَ الْأَمْرُ وَهُمْ فِي غَفْلَةٍ وَهَؤُلَائِ فِي غَفْلَةٍ أَهْلُ الدُّنْيَا وَهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ
عمر بن حفص بن غیاث، غیاث، اعمش، ابوصالح، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ قیامت کے دن موت کو مینڈھے کی شکل میں لایا جائے گا اور جنتیوں سے کہا جائے گا کہ دیکھو کہ تم اسے پہچانتے ہو؟ سب کہیں گے ہاں! یہ موت ہے اس کو سب نے اپنی اپنی موت کے وقت دیکھا تھا اس کے بعد دوزخیوں سے کہا جائے گا دیکھو! کیا تم اسے پہنچانتے ہو، سب کہیں گے ہاں یہ موت ہے اس کو سب نے اپنی اپنی موت کے وقت دیکھا تھا اس کے بعد پھر اس کو ذبح کردیا جائے گا اور جنتیوں سے کہا جائے گا کہ بے فکر ہو کر جنت میں رہو تم کو اب کبھی موت نہ آئے گی اور اسی طرح دوزخ والوں سے کہا جائے گا پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس آیت کو تلاوت فرمایا ( وَاَنْذِرْهُمْ يَوْمَ الْحَسْرَةِ اِذْ قُضِيَ الْاَمْرُ الخ۔ ) 19۔ مریم : 39) یعنی اے رسول! آپ ان لوگوں کو حسرت کے دن سے ڈرایئے جس دن پچھتائیں گے جب کہ فیصلہ ہوجائے گا اور یہ لوگ پھر بھی غفلت میں پڑے ہیں اور ایمان نہیں لاتے ہیں۔
Narrated Abu Said Al-Khudri:
Allah's Apostle said, "On the Day of Resurrection Death will be brought forward in the shape of a black and white ram. Then a call maker will call, 'O people of Paradise!' Thereupon they will stretch their necks and look carefully. The caller will say, 'Do you know this?' They will say, 'Yes, this is Death.' By then all of them will have seen it. Then it will be announced again, 'O people of Hell !' They will stretch their necks and look carefully. The caller will say, 'Do you know this?' They will say, 'Yes, this is Death.' And by then all of them will have seen it. Then it (that ram) will be slaughtered and the caller will say, 'O people of Paradise! Eternity for you and no death O people of Hell! Eternity for you and no death."' Then the Prophet, recited:–
'And warn them of the Day of distress when the case has been decided, while (now) they are in a state of carelessness (i.e. the people of the world) and they do not believe.' (19.39)