اللہ تعالیٰ کا قول کہ انسان اکثر چیزوں میں جھگڑا کرنے والا ہے۔
راوی: علی بن عبداللہ , یعقوب بن ابراہیم بن سعد , صالح , ابن شہاب , علی بن حسین , حسین بن علی , علی
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ أَنَّ حُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ أَخْبَرَهُ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَرَقَهُ وَفَاطِمَةَ قَالَ أَلَا تُصَلِّيَانِ رَجْمًا بِالْغَيْبِ لَمْ يَسْتَبِنْ فُرُطًا يُقَالُ نَدَمًا سُرَادِقُهَا مِثْلُ السُّرَادِقِ وَالْحُجْرَةِ الَّتِي تُطِيفُ بِالْفَسَاطِيطِ يُحَاوِرُهُ مِنْ الْمُحَاوَرَةِ لَکِنَّا هُوَ اللَّهُ رَبِّي أَيْ لَکِنْ أَنَا هُوَ اللَّهُ رَبِّي ثُمَّ حَذَفَ الْأَلِفَ وَأَدْغَمَ إِحْدَی النُّونَيْنِ فِي الْأُخْرَی وَفَجَّرْنَا خِلَالَهُمَا نَهَرًا يَقُولُ بَيْنَهُمَا زَلَقًا لَا يَثْبُتُ فِيهِ قَدَمٌ هُنَالِکَ الْوِلَايَةُ مَصْدَرُ الْوَلِيِّ عُقُبًا عَاقِبَةً وَعُقْبَی وَعُقْبَةً وَاحِدٌ وَهِيَ الْآخِرَةُ قِبَلًا وَقُبُلًا وَقَبَلًا اسْتِئْنَافًا لِيُدْحِضُوا لِيُزِيلُوا الدَّحْضُ الزَّلَقُ
علی بن عبد اللہ، یعقوب بن ابراہیم بن سعد، صالح، ابن شہاب، علی بن حسین، حسین بن علی، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رات کے وقت میرے اور حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس تشریف لائے اور فرمایا کہ تم نے تہجد کی نماز نہیں پڑھی میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! ہم کو اللہ نے اٹھایا ہی نہیں یہ بات سن کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم واپس ہو گئے اور یہ آیت پڑھتے جاتے تھے (وَكَانَ الْاِنْسَانُ اَكْثَرَ شَيْءٍ جَدَلًا) 18۔ الکہف : 54) " رجما بالغیب" کے معنی ہیں بن دیکھے سنی سنائی بات کرنا " فرطا " حد سے بڑھا ہوا " ندما " افسوس " سرادقھا " پردے اور قناتیں گویا آگ پردوں اور قناتوں کی طرح لپٹی ہوگی " یحاورہ" محاورہ سے مشتق ہے گفتگو کرنا تکرار کرنا " لَکِنَّا هُوَ اللَّهُ رَبِّي" 18۔ الکہف : 38) مگر میرا رب وہ اللہ ہے اس کی اصل یہ ہے کہ " لٰكِنَّا هُوَ اللّٰهُ رَبِّيْ وَلَا اُشْرِكُ بِرَبِّيْ اَحَدًا " الف کو گرا کر نون کو نون میں ادغام کردیا گیا " زلقا " پھسلنی جس سے قدم پھسلے " لٰكِنَّا هُوَ اللّٰهُ رَبِّيْ وَلَا اُشْرِكُ بِرَبِّيْ اَحَدًا " (18۔ الکہف : 44) ولایہ ولی کا مصدر ہے بمعنی وارث " عقبا، عاقبہ، عقبی، عقبہ" سب کے معنی آخرت کے ہیں " لیدحضوا " کے معنی تاکہ پھسلا دیں یہ دحض سے نکلا ہے یعنی حق سے ہٹا دیں۔
Narrated 'Ali:
That one night Allah's Apostle came to him and Fatima and said, "Don't you (both offer the (Tahajjud) prayer?" Ali said, 'When Allah wishes us to get up, we get up." The Prophet then recited: 'But man is more quarrelsome than anything.' (18.54) (See Hadith No. 227,Vol. 2)