اللہ تعالیٰ کا قول، کہ آپ کہہ دیجیے کہ اللہ اس بات پر قادر ہے۔ کہ تم پر اوپر سے عذاب نازل کرے آخر تک "یلبسکم" کے معنی ملادے خلط کردے یہ التباس سے نکلا ہے شیعا گروہ گروہ فرقے فرقے۔
راوی: ابوالنعمان , حماد بن زید , عمرو بن دینار , جابر بن عبدالله
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ قُلْ هُوَ الْقَادِرُ عَلَی أَنْ يَبْعَثَ عَلَيْکُمْ عَذَابًا مِنْ فَوْقِکُمْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعُوذُ بِوَجْهِکَ قَالَ أَوْ مِنْ تَحْتِ أَرْجُلِکُمْ قَالَ أَعُوذُ بِوَجْهِکَ أَوْ يَلْبِسَکُمْ شِيَعًا وَيُذِيقَ بَعْضَکُمْ بَأْسَ بَعْضٍ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا أَهْوَنُ أَوْ هَذَا أَيْسَرُ
ابوالنعمان، حماد بن زید، عمرو بن دینار، حضرت جابر بن عبدالله سے روایت کرتے ہیں" انهوں نے بیان کیا که جس وقت یہ آیت (اَوْ يَلْبِسَكُمْ شِيَعًا وَّيُذِيْقَ بَعْضَكُمْ بَاْسَ بَعْضٍ الخ۔ ) 6۔ الأنعام : 65) نازل ہوئی تو آنحضرت صلی الله علیه وسلم نے ارشاد فرمایا’’أَعُوذُ بِوَجْهِکَ الخ" یعنی میں پناہ لیتا ہوں تیری ذات کی، یعنی اس عذاب کی بابت آپ نے معافی چاهی، پھر الله تعالیٰ نے ارشاد فرمایا’’ او من تحت ارجلکم" آپ نے اس سے بھی پناه مانگی، پھر الله تعالیٰ نے فرمایا (اَوْ يَلْبِسَكُمْ شِيَعًا وَّيُذِيْقَ بَعْضَكُمْ بَاْسَ بَعْضٍ الخ۔ ) 6۔ الأنعام : 65) الخ تو آپ نے فرمایا: ہاں یہ اس سے آسان ہے که ان پر یہ عذاب مسلط کردیا جائے ۔
Narrated Jabir:
When this Verse was revealed: "Say: He has power to send torment on you from above." (6.65) Allah's Apostle said, "O Allah! I seek refuge with Your Face (from this punishment)." And when the verse: "or send torment from below your feet," (was revealed), Allah's Apostle said, "(O Allah!) I seek refuge with Your Face (from this punishment)." (But when there was revealed): "Or confuse you in party strife and make you to taste the violence of one another." (6.65) Allah's Apostle said, "This is lighter (or, this is easier)."