اللہ تعالیٰ کا قول کہ ایسی باتیں مت پوچھو جن کے ظاہر ہونے سے تم کو رنج ہو۔
راوی: فضل بن سہل , ابوالنضر , ابوخیثمہ , ابوالجویریہ , ابن عباس
حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ سَهْلٍ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ حَدَّثَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ حَدَّثَنَا أَبُو الْجُوَيْرِيَةِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کَانَ قَوْمٌ يَسْأَلُونَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتِهْزَائً فَيَقُولُ الرَّجُلُ مَنْ أَبِي وَيَقُولُ الرَّجُلُ تَضِلُّ نَاقَتُهُ أَيْنَ نَاقَتِي فَأَنْزَلَ اللَّهُ فِيهِمْ هَذِهِ الْآيَةَ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَسْأَلُوا عَنْ أَشْيَائَ إِنْ تُبْدَ لَکُمْ تَسُؤْکُمْ حَتَّی فَرَغَ مِنْ الْآيَةِ کُلِّهَا
فضل بن سہل، ابوالنضر، ابوخیثمہ، ابوالجویریہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ کچھ لوگوں نے بطور مذاق رسول اللہ سے کچھ باتیں دریافت کیں ایک آدمی نے کہا میرا باپ کون ہے؟ ایک نے کہا کہ میری اونٹنی گم ہوگئی ہے وہ کہاں ہے؟ تو اس وقت یہ آیت ( يٰ اَيُّھَاالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَسْ َ لُوْا عَنْ اَشْيَا ءَ اِنْ تُبْدَ لَكُمْ تَسُؤْكُمْ) 5۔ المائدہ : 101) یعنی اے ایمان والو! ایسی باتیں مت پوچھو جو اگر ظاہر کردی جائیں تو تمہیں بری لگیں آخر آیت تک نازل ہوئی۔
Narrated Ibn Abbas:
Some people were asking Allah's Apostle questions mockingly. A man would say, "Who is my father?" Another man whose she-camel had gone astray would say, "Where is my she-camel? "So Allah revealed this Verse in this connection: "O you who believe! Ask not about things which, if made plain to you, may cause you trouble." (5.101)