اللہ تعالیٰ کا قول کہ ان لوگوں پر کوئی گناہ نہیں جو ایمان لائے اور نیک عمل کئے اس چیز میں جو انہوں نے کھا پی لی واللہ یحب المحسنین تک۔
راوی: ابو النعمان , حماد بن زید , ثابت , انس
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ الْخَمْرَ الَّتِي أُهْرِيقَتْ الْفَضِيخُ وَزَادَنِي مُحَمَّدٌ الْبِيکَنْدِيُّ عَنْ أَبِي النُّعْمَانِ قَالَ کُنْتُ سَاقِيَ الْقَوْمِ فِي مَنْزِلِ أَبِي طَلْحَةَ فَنَزَلَ تَحْرِيمُ الْخَمْرِ فَأَمَرَ مُنَادِيًا فَنَادَی فَقَالَ أَبُو طَلْحَةَ اخْرُجْ فَانْظُرْ مَا هَذَا الصَّوْتُ قَالَ فَخَرَجْتُ فَقُلْتُ هَذَا مُنَادٍ يُنَادِي أَلَا إِنَّ الْخَمْرَ قَدْ حُرِّمَتْ فَقَالَ لِي اذْهَبْ فَأَهْرِقْهَا قَالَ فَجَرَتْ فِي سِکَکِ الْمَدِينَةِ قَالَ وَکَانَتْ خَمْرُهُمْ يَوْمَئِذٍ الْفَضِيخَ فَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ قُتِلَ قَوْمٌ وَهْيَ فِي بُطُونِهِمْ قَالَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ لَيْسَ عَلَی الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جُنَاحٌ فِيمَا طَعِمُوا
ابو النعمان، حماد بن زید، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ جب شراب پھینکی گئی تھی تو میں ابوطلحہ کے یہاں سب کو شراب پلا رہا تھا اس وقت حرمت شراب کا حکم نازل ہوا تھا ہوا یہ کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک شخص کو حکم دیا که منادی کردے، وه منادی کرتاهوا ادھر آیا، تو ابوطلحه نے کہا که دیکھو یہ کیا کہہ رہا ہے؟ میں باهر آیا تو دیکھا که ایک منادی کرنے والا پکار پکار کر کہہ رہا ہے، که اے لوگو! خبردار ہوجاؤ، آج سے شراب حرام کردی گی ہے، اس کے بعد ابوطلحه نے فرمایا: جاؤ شراب کو پھینک دو۔ حضرت انس کا بیان ہے که اس دن مدینه کے راستوں میں شراب بہی بہی پھر رہی تھی اور اس دن شراب فضیح تھی کچھ لوگوں نے کہا تھا که مسلمان اس حال میں مارے گئے که ان کے پیٹ میں شراب بھری تھی چنانچه اس وقت یہ آیت (لَيْسَ عَلَي الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ جُنَاحٌ فِيْمَا طَعِمُوْ ا الخ۔ ) 5۔ المائدہ : 93) نازل کی گئ۔
Narrated Anas:
The alcoholic drink which was spilled was Al-Fadikh. I used to offer alcoholic drinks to the people at the residence of Abu Talha. Then the order of prohibiting Alcoholic drinks was revealed, and the Prophet ordered somebody to announce that: Abu Talha said to me, "Go out and see what this voice (this announcement ) is." I went out and (on coming back) said, "This is somebody announcing that alcoholic beverages have been prohibited." Abu Talha said to me, "Go and spill it (i.e. the wine)," Then it (alcoholic drinks) was seen flowing through the streets of Medina. At that time the wine was Al-Fadikh. The people said, "Some people (Muslims) were killed (during the battle of Uhud) while wine was in their stomachs." So Allah revealed: "On those who believe and do good deeds there is no blame for what they ate (in the past)." (5.93)