صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1796

اللہ تعالیٰ کا قول کہ اللہ تعالیٰ تم کو تمہاری بیکار قسموں پر گرفت نہیں فرمائے گا

راوی: احمد بن ابی رجاء , نضر , ہشام , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ ابْنُ أَبِي رَجَائٍ حَدَّثَنَا النَّضْرُ عَنْ هِشَامٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ أَبَاهَا کَانَ لَا يَحْنَثُ فِي يَمِينٍ حَتَّی أَنْزَلَ اللَّهُ کَفَّارَةَ الْيَمِينِ قَالَ أَبُو بَکْرٍ لَا أَرَی يَمِينًا أُرَی غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا إِلَّا قَبِلْتُ رُخْصَةَ اللَّهِ وَفَعَلْتُ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ

احمد بن ابی رجاء، نضر، ہشام، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ میرے والد ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنی قسم کے خلاف کبھی نہیں کیا کرتے تھے یہاں تک کہ کفارۃ کی یہ آیت نازل ہوئی چنانچہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ اس کے بعد میں نے ہر اس قسم کو توڑ دیا جس میں میں نے بھلائی دیکھی اور کفارہ ادا کردیا اور اچھے کام کو اختیار کیا۔

Narrated Aisha:
That her father (Abu Bakr) never broke his oath till Allah revealed the order of the legal expiation for oath. Abu Bakr said, "If I ever take an oath (to do something) and later find that to do something else is better, then I accept Allah's permission and do that which is better, (and do the legal expiation for my oath ) ".

یہ حدیث شیئر کریں