صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1770

اللہ تعالیٰ کا قول کہ تم منافقین کے بارے میں دو گروہ کیوں ہوگئے حالانکہ اللہ نے انہیں گمراہ کردیا ابن عباس کہتے ہیں کہ انہیں منتشر کردیا فئۃ کا مطلب ہے گروہ اور جماعت۔

راوی: محمد بن بشار , غندر , عبدالرحمن , شعبہ , عدی , عبداللہ بن یزید , زید بن ثابت

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَمَا لَکُمْ فِي الْمُنَافِقِينَ فِئَتَيْنِ رَجَعَ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أُحُدٍ وَکَانَ النَّاسُ فِيهِمْ فِرْقَتَيْنِ فَرِيقٌ يَقُولُ اقْتُلْهُمْ وَفَرِيقٌ يَقُولُ لَا فَنَزَلَتْ فَمَا لَکُمْ فِي الْمُنَافِقِينَ فِئَتَيْنِ وَقَالَ إِنَّهَا طَيْبَةُ تَنْفِي الْخَبَثَ کَمَا تَنْفِي النَّارُ خَبَثَ الْفِضَّةِ

محمد بن بشار، غندر، عبدالرحمن، شعبہ، عدی، عبداللہ بن یزید، حضرت زید بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ یہ آیت (فَمَا لَكُمْ فِي الْمُنٰفِقِيْنَ فِئَتَيْنِ وَاللّٰهُ اَرْكَسَھُمْ بِمَا كَسَبُوْا الخ۔ ) 4۔ النسآء : 88) اس وقت نازل ہوئی جب کہ جنگ احد میں کچھ لوگ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوڑ کر الگ ہو گئے تھے اس وقت مسلمانوں کی ان کے متعلق دو رائیں ہو گئیں تھیں ایک فریق تو کہتا تھا کہ انہیں قتل کردو اور کچھ کہتے تھے کہ نہیں ایسا مت کرو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مدینہ کا نام طیبہ ہے یہ ناپاکی اور خباثت کو اس طرح دور کر دیتا ہے جس طرح آگ چاندی کی میل کو دور کردیتی ہے۔

Narrated Zaid bin Thabit: Regarding the Verse:– "Then what is the matter with you that you are divided into two parties about the hypocrites?" (4.88) Some of the companions of the Prophet returned from the battle of Uhud (i.e. refused to

یہ حدیث شیئر کریں