صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1765

اللہ تعالیٰ کا ارشاد کہ قسم ہے تیرے رب کی کہ یہ لوگ ایمان نہ لائیں گے حتیٰ کہ آپس کے اختلاف میں تم کو حاکم نہ بنالیں ۔

راوی: علی بن عبداللہ , محمد بن جعفر , معمر , زہری , عروہ

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ قَالَ خَاصَمَ الزُّبَيْرُ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ فِي شَرِيجٍ مِنْ الْحَرَّةِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْقِ يَا زُبَيْرُ ثُمَّ أَرْسِلْ الْمَائَ إِلَی جَارِکَ فَقَالَ الْأَنْصَارِيُّ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنْ کَانَ ابْنَ عَمَّتِکَ فَتَلَوَّنَ وَجْهُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ اسْقِ يَا زُبَيْرُ ثُمَّ احْبِسْ الْمَائَ حَتَّی يَرْجِعَ إِلَی الْجَدْرِ ثُمَّ أَرْسِلْ الْمَائَ إِلَی جَارِکَ وَاسْتَوْعَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلزُّبَيْرِ حَقَّهُ فِي صَرِيحِ الْحُکْمِ حِينَ أَحْفَظَهُ الْأَنْصَارِيُّ کَانَ أَشَارَ عَلَيْهِمَا بِأَمْرٍ لَهُمَا فِيهِ سَعَةٌ قَالَ الزُّبَيْرُ فَمَا أَحْسِبُ هَذِهِ الْآيَاتِ إِلَّا نَزَلَتْ فِي ذَلِکَ فَلَا وَرَبِّکَ لَا يُؤْمِنُونَ حَتَّی يُحَکِّمُوکَ فِيمَا شَجَرَ بَيْنَهُمْ

علی بن عبد اللہ، محمد بن جعفر، معمر، زہری، حضرت عروہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ حضرت زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ایک انصاری سے ایک بار جھگڑا ہوگیا کہ کون پہلے کھیت کو پانی پہنچائے؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اے زبیر! تم پہلے اپنے کھیت کو پانی دے لو اور پھر پڑوسی کے لئے پانی کو چھوڑ دو انصاری نے کہا اے اللہ کے رسول! آپ نے ایسا شاید اس لئے فرمایا کہ یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پھوپھی کے بیٹے ہیں، یہ بات سن کر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ غصہ سے سرخ ہوگیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوبارہ حضرت زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا کہ پہلے تم اپنے باغ کو پانی دو اور منڈھیر تک بھر دو پھر پڑوسی کے لئے چھوڑ دو زہری کہتے ہیں کہ حضرت زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پورا حق دلا دیا ورنہ پہلے حکم میں دونوں کی رعایت رکھی گئی تھی یہ اس لئے ہوا کہ انصاری نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو غصہ دلایا تھا حضرت زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میرے خیال میں یہ آیت (فَلَا وَرَبِّكَ لَا يُؤْمِنُوْنَ حَتّٰي يُحَكِّمُوْكَ الخ۔ ) اسی واقعہ کے لئے نازل ہوئی تھی۔

Narrated 'Urwa:
Az-Zubair quarrelled with a man from the Ansar because of a natural mountainous stream at Al-Harra. The Prophet said "O Zubair! Irrigate (your lands and the let the water flow to your neighbor The Ansar said, "O Allah's Apostle (This is because) he (Zubair) is your cousin?" At that, the Prophet's face became red (with anger) and he said "O Zubair! Irrigate (your land) and then withhold the water till it fills the land up to the walls and then let it flow to your neighbor." So the Prophet enabled Az-Zubair to take his full right after the Ansari provoked his anger. The Prophet had previously given a order that was in favor of both of them Az-Zubair said, "I don't think but the Verse was revealed in this connection: "But no, by your Lord, they can have no faith, until they make you judge in all disputes between them." (4.6)

یہ حدیث شیئر کریں