اللہ تعالیٰ کا قول کہ جب ترکہ کی تقسیم کرنے کے وقت رشتہ دار یتیم اور مساکین حاضر ہو جائیں الآیۃ
راوی: احمد بن حمید , عبیداللہ الاشجعی , سفیان , شیبانی , عکرمہ , ابن عباس
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ الْأَشْجَعِيُّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا وَإِذَا حَضَرَ الْقِسْمَةَ أُولُو الْقُرْبَی وَالْيَتَامَی وَالْمَسَاکِينُ قَالَ هِيَ مُحْکَمَةٌ وَلَيْسَتْ بِمَنْسُوخَةٍ تَابَعَهُ سَعِيدٌ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ
احمد بن حمید، عبیداللہ الاشجعی، سفیان، شیبانی، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ یہ آیت (وَاِذَا حَضَرَ الْقِسْمَةَ اُولُوا الْقُرْبٰي وَالْيَتٰمٰى وَالْمَسٰكِيْنُ فَارْزُقُوْھُمْ مِّنْهُ وَقُوْلُوْا لَھُمْ قَوْلًا مَّعْرُوْفًا) 4۔ النسآء : 8)یعنی جب ترکہ تقسیم کرنے کے وقت رشتہ دار یتیم مساکین حاضر ہو جائیں منسوخ نہیں ہوئی ہے بلکہ محکم ہے سعید بن جبیر نے بھی اس حدیث کو ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کیا ہے۔
Narrated Ikrama:
Ibn Abbas said ( regarding the verse), "And when the relatives and the orphans and the poor are present at the time of division, "this verse and its order is valid and not abrogated."