اللہ تعالیٰ کا قول کہ جو شخص فقیر ہو تو وہ اس (یتیم) کے مال میں سے اتنا جس قدر اس نے اس کی پرورش پر خرچ کیا ہو لے سکتا ہے ہیں اور جب ان کو مال دینے لگو تو ان پر گواہ کرلو الآیتہ بدارا کے معنی جلدی جلدی اعتدنا ہم نے تیار کر رکھا ہے یہ عتاد سے نکلا ہے۔
راوی: اسحق , عبداللہ بن نمیر , ہشام بن عروہ , عروہ , عائشہ
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فِي قَوْلِهِ تَعَالَی وَمَنْ کَانَ غَنِيًّا فَلْيَسْتَعْفِفْ وَمَنْ کَانَ فَقِيرًا فَلْيَأْکُلْ بِالْمَعْرُوفِ أَنَّهَا نَزَلَتْ فِي وَالِي الْيَتِيمِ إِذَا کَانَ فَقِيرًا أَنَّهُ يَأْکُلُ مِنْهُ مَکَانَ قِيَامِهِ عَلَيْهِ بِمَعْرُوفٍ
اسحاق ، عبداللہ بن نمیر، ہشام بن عروہ، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ یہ آیت (وَمَنْ كَانَ غَنِيًّا فَلْيَسْتَعْفِفْ ) 4۔ النسآء : 6) یعنی جو غنی ہو وہ معاف رکھے اور جو فقیر ہو تو دستور کے مطابق کھائے خاص یتیموں کے مال کے حق میں نازل فرمائی گئی ہے اس حالت میں جب کہ پالنے والا غریب ہو تو اس یتیم کے مال سے جس قدر کہ خرچ کیا ہو لے سکتا ہے۔
Narrated Aisha:
regarding the Statement of Allah: "And whoever amongst the guardian is rich, he should take no wages, but if he is poor, let him have for himself what is just and reasonable (according to his work). This Verse was revealed regarding the orphan's property. If the guardian is poor, he can take from the property of the orphan, what is just and reasonable according to his work and the time he spends on managing it.