اللہ تعالیٰ کا قول کہ اے ہمارے رب جس کو تو نے آگ میں داخل کیا بے شک وہ ذلیل ہو گیا اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں ہوگا۔
راوی: علی بن عبداللہ , معن بن عیسیٰ , مالک , مخرمہ بن سلیمان , کریب ( عبداللہ بن عباس کے آزاد کردہ غلام) , عبداللہ بن عباس
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا مَعْنُ بْنُ عِيسَی حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ عَنْ کُرَيْبٍ مَوْلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ بَاتَ عِنْدَ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهْيَ خَالَتُهُ قَالَ فَاضْطَجَعْتُ فِي عَرْضِ الْوِسَادَةِ وَاضْطَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَهْلُهُ فِي طُولِهَا فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی انْتَصَفَ اللَّيْلُ أَوْ قَبْلَهُ بِقَلِيلٍ أَوْ بَعْدَهُ بِقَلِيلٍ ثُمَّ اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَعَلَ يَمْسَحُ النَّوْمَ عَنْ وَجْهِهِ بِيَدَيْهِ ثُمَّ قَرَأَ الْعَشْرَ الْآيَاتِ الْخَوَاتِمَ مِنْ سُورَةِ آلِ عِمْرَانَ ثُمَّ قَامَ إِلَی شَنٍّ مُعَلَّقَةٍ فَتَوَضَّأَ مِنْهَا فَأَحْسَنَ وُضُوئَهُ ثُمَّ قَامَ يُصَلِّي فَصَنَعْتُ مِثْلَ مَا صَنَعَ ثُمَّ ذَهَبْتُ فَقُمْتُ إِلَی جَنْبِهِ فَوَضَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ الْيُمْنَی عَلَی رَأْسِي وَأَخَذَ بِأُذُنِي بِيَدِهِ الْيُمْنَی يَفْتِلُهَا فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ أَوْتَرَ ثُمَّ اضْطَجَعَ حَتَّی جَائَهُ الْمُؤَذِّنُ فَقَامَ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ ثُمَّ خَرَجَ فَصَلَّی الصُّبْحَ
علی بن عبداللہ، معن بن عیسیٰ، مالک، مخرمہ بن سلیمان، کریب (حضرت عبداللہ بن عباس کے آزاد کردہ غلام) ، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں ایک مرتبہ رات کو اپنی خالہ حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے یہاں ٹھہرا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بستر پر ایک طرف کو سو رہا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی سو رہے جب آدھی رات ہوئی یا آدھی رات سے کچھ پہلے یا آدھی رات سے کچھ زیادہ وقت ہوگیا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیدار ہوئے آنکھیں ملیں پھر سورت آل عمران کی دس آخری آیات کی تلاوت فرمائی (جن میں مذکورہ بالا آیت بھی ہے) پھر مشکیزے کی طرف گئے اس سے پانی لے کر وضو کیا اور بہت اچھی طرح وضو کیا اس کے بعد آپ نماز کے لئے کھڑے ہو گئے میں بھی اٹھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھڑے ہو کروہی سب کچھ کرتا رہا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا تھا پھر میں جا کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو میں کھڑا ہوگیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا دایاں ہاتھ میرے سر پر رکھا اور میرے کانوں کو مروڑنے لگے پھر آپ نے پھر دو رکعت نماز پڑھی، پھر دو رکعت نماز پڑھی، پھر دو رکعت نماز پڑھی، پھر دو رکعت نماز پڑھی، پھر دو رکعت نماز پڑھی، پھر تین رکعت وتر پڑھے، پھر تھوڑی دیر لیٹ رہے پھر مؤذن نے اذان کہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو گئے اور ہلکی سی دو رکعت نماز پڑھی (یعنی صبح کی سنتیں) پھر مسجد میں گئے اور فجر کے فرض پڑھائے۔
Narrated Abdullah bin Abbas:
That once he stayed overnight (in the house) of his aunt Maimuna. the wife of the Prophet. He added: I lay on the cushion transversely and Allah's Apostle lay along with his wife in the lengthwise direction of the pillow. Allah's Apostle slept till the middle of the night, either a bit before or a bit after it, and then woke up rubbing the traces of sleep off his face with his hands and then he recited the last ten Verses of Surat-al-Imran, got up and went to a hanging water skin. He then performed the ablution from it, and it was perfect ablution, and then stood up to offer the prayer. I too did the same as he had done, and then went to stand beside him. Allah's Apostle put his right hand on my head and held and twisted my right ear. He then offered two Rakat, then two Rakat, then two Rakat, then two Rakat, then two Rakat. then two Rakat, and finally one Rak'a, the Witr. Then he lay down again till the Muadhdhin (i.e. the call-maker) came to him, whereupon he got up and offered a light two-Rakat prayer, and went out (to the Mosque) and offered the (compulsory congregational) Fajr prayer.