صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1749

اللہ تعالیٰ کا قول کہ جو لوگ اللہ تعالیٰ کو اٹھتے بیٹھتے اور کروٹیں بدلتے یاد کرتے ہیں اور آسمان و زمین کی پیدائش میں اللہ کی حکمتوں پر غور کرتے ہیں ۔

راوی: علی بن عبداللہ , عبدالرحمن بن مہدی , امام مالک بن انس , مخرومہ بن سلیمان , کریب , ابن عباس

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ بِتُّ عِنْدَ خَالَتِي مَيْمُونَةَ فَقُلْتُ لَأَنْظُرَنَّ إِلَی صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَطُرِحَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وِسَادَةٌ فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي طُولِهَا فَجَعَلَ يَمْسَحُ النَّوْمَ عَنْ وَجْهِهِ ثُمَّ قَرَأَ الْآيَاتِ الْعَشْرَ الْأَوَاخِرَ مِنْ آلِ عِمْرَانَ حَتَّی خَتَمَ ثُمَّ أَتَی شَنًّا مُعَلَّقًا فَأَخَذَهُ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ قَامَ يُصَلِّي فَقُمْتُ فَصَنَعْتُ مِثْلَ مَا صَنَعَ ثُمَّ جِئْتُ فَقُمْتُ إِلَی جَنْبِهِ فَوَضَعَ يَدَهُ عَلَی رَأْسِي ثُمَّ أَخَذَ بِأُذُنِي فَجَعَلَ يَفْتِلُهَا ثُمَّ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ أَوْتَرَ

علی بن عبد اللہ، عبدالرحمن بن مہدی، امام مالک بن انس، مخرومہ بن سلیمان، کریب، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ایک مرتبہ میں اپنی خالہ حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے گھر گیا اور رات کو وہیں ٹھہرا اور خیال کیا کہ آج دیکھوں گا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رات میں نماز کس طرح پڑھتے ہیں آخر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے تکیہ اور چادر بچھائی گئی آپ صلی اللہ علیہ وسلم لیٹ گئے میں بھی پائنتی کی طرف لیٹ گیا نصف رات کو آپ اٹھے چہرے پر ہاتھ پھیرا اس کے بعد سورت آل عمران کی آخر کی دس آیات کی تلاوت فرمائی جن میں یہ آیت بھی آجاتی ہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مشکیزے سے پانی لیا وضو فرمایا پھر نماز کی نیت باندھ لی میں بھی اس وقت اٹھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ وہی کرتا رہا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کر رہے تھے میں آپ کے پہلو میں کھڑا ہوگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے محبت سے میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور میرے کانوں کو چھوا پھر آپ نے دو رکعت نماز پڑھی، پھر دو رکعت، پھر دو رکعت، پھر دو رکعت، پھر دو رکعت، پھر دو رکعت، پھر وتر پڑھے (یعنی کل تیرہ رکعت) ۔

Narrated Ibn Abbas:
(One night) I stayed overnight in the house of my aunt Maimuna, and said to myself, "I will watch the prayer of Allah's Apostle " My aunt placed a cushion for Allah's Apostle and he slept on it in its length-wise direction and (woke-up) rubbing the traces of sleep off his face and then he recited the last ten Verses of Surat-al-Imran till he finished it. Then he went to a hanging water skin and took it, performed the ablution and then stood up to offer the prayer. I got up and did the same as he had done, and stood beside him. He put his hand on my head and held me by the ear and twisted it. He offered two Rakat, then two Rakat, then two Rakat, then two Rakat, then two Rakat, then two Rakat, and finally the Witr (i.e. one Rak'a) prayer.

یہ حدیث شیئر کریں