اللہ تعالیٰ کا قول جو لوگ معاہدہ کی خلاف ورزی کر کے خوش ہوئے اور یہ بات اچھی سمجھی کہ ہماری بھی ان کے ساتھ تعریف کی جائے۔
راوی: ابراہیم بن موسیٰ , ہشام , ابن جریج , ابن ابی ملیکہ , علقمہ بن وقاص
حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا هِشَامٌ أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ أَخْبَرَهُمْ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ أَنَّ عَلْقَمَةَ بْنَ وَقَّاصٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ مَرْوَانَ قَالَ لِبَوَّابِهِ اذْهَبْ يَا رَافِعُ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ فَقُلْ لَئِنْ کَانَ کُلُّ امْرِئٍ فَرِحَ بِمَا أُوتِيَ وَأَحَبَّ أَنْ يُحْمَدَ بِمَا لَمْ يَفْعَلْ مُعَذَّبًا لَنُعَذَّبَنَّ أَجْمَعُونَ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ وَمَا لَکُمْ وَلِهَذِهِ إِنَّمَا دَعَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَهُودَ فَسَأَلَهُمْ عَنْ شَيْئٍ فَکَتَمُوهُ إِيَّاهُ وَأَخْبَرُوهُ بِغَيْرِهِ فَأَرَوْهُ أَنْ قَدْ اسْتَحْمَدُوا إِلَيْهِ بِمَا أَخْبَرُوهُ عَنْهُ فِيمَا سَأَلَهُمْ وَفَرِحُوا بِمَا أُوتُوا مِنْ کِتْمَانِهِمْ ثُمَّ قَرَأَ ابْنُ عَبَّاسٍ وَإِذْ أَخَذَ اللَّهُ مِيثَاقَ الَّذِينَ أُوتُوا الْکِتَابَ کَذَلِکَ حَتَّی قَوْلِهِ يَفْرَحُونَ بِمَا أَتَوْا وَيُحِبُّونَ أَنْ يُحْمَدُوا بِمَا لَمْ يَفْعَلُوا تَابَعَهُ عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ
ابراہیم بن موسی، ہشام، ابن جریج، ابن ابی ملیکہ، حضرت علقمہ بن وقاص سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ایک دن مروان بن حکم نے اپنے خادم سے کہا کہ جا کر حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے معلوم کرو کہ جو شخص اس کی چیز سے خوش ہو جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے اسے بطور نعمت دی گئی ہے اور بغیر کسی کام کے کئے ہوئے اپنی تعریف کرانے کو اچھا خیال کرے تو اس کو آخرت میں عذاب ہوگا یہ اگر صحیح ہے تو پھر تو ہم ضرور عذاب میں ڈالے جائیں گے تو ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا کہ تم کو اس بات سے کیا سروکار؟ تم جس آیت سے یہ خیال دل میں لائے ہو وہ بات تو یہ ہے کہ ایک دفعہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کچھ یہودیوں کو بلا کر کوئی بات دریافت کی انہوں نے اصلی بات کو چھپا لیا اور غلط بات بتا دی اور یہ خیال کرنے لگے کہ چلو مفت میں ہماری نیک نامی ہوئی اور وہ اس بات پر بہت خوش ہوئے اس کے بعد حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے آیت (وَاِذْ اَخَذَ اللّٰهُ مِيْثَاقَ الَّذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ ) سے آیت (يَفْرَحُوْنَ بِمَا اَتَوْا وَّيُحِبُّوْنَ اَنْ يُّحْمَدُوْا ) 3۔ آل عمران : 187۔188) تک پڑھی ہشام کے ساتھ عبدالرزاق نے بھی ابن جریج نے اس حدیث کو ابن ابی ملیکہ کے ذریعہ حمید بن عبدالرحمن بن عوف سے بھی بیان کیا ہے کہ مروان نے اس حدیث کو مجھ سے نقل کیا ہے۔
Narrated Alqama bin Waqqas:
Marwan said to his gatekeeper, "Go to Ibn 'Abbas, O Rafi, and say, 'If everybody who rejoices in what he has done, and likes to be praised for what he has not done, will be punished, then all of us will be punished." Ibn Abbas said, "What connection have you with this case? It was only that the Prophet called the Jews and asked them about something, and they hid the truth and told him something else, and showed him that they deserved praise for the favor of telling him the answer to his question, and they became happy with what they had concealed.
Then Ibn Abbas recited:–
"(And remember) when Allah took a Covenant from those who were given the Scripture..and those who rejoice in what they have done and love to be praised for what they have not done.' " (3.187-188)Narrated Humaid bin 'Abdur-Rahman bin 'Auf:
That Marwan had told him (the above narration No. 91).