صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 174

ساتھی کی ڈھال سے کام لینے کا بیان، اور عام ڈھال کا بیان

راوی: علی بن عبداللہ , سفیان , عمرو , زہری مالک بن اوس بن حدثان , عمر

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ عَنْ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کَانَتْ أَمْوَالُ بَنِي النَّضِيرِ مِمَّا أَفَائَ اللَّهُ عَلَی رَسُولِهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِمَّا لَمْ يُوجِفْ الْمُسْلِمُونَ عَلَيْهِ بِخَيْلٍ وَلَا رِکَابٍ فَکَانَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاصَّةً وَکَانَ يُنْفِقُ عَلَی أَهْلِهِ نَفَقَةَ سَنَتِهِ ثُمَّ يَجْعَلُ مَا بَقِيَ فِي السِّلَاحِ وَالْکُرَاعِ عُدَّةً فِي سَبِيلِ اللَّهِ

علی بن عبداللہ ، سفیان، عمرو، زہری مالک بن اوس بن حدثان، عمر سے روایت کرتے ہیں، کہ بنی نضیر کی دولت اس قسم کی تھی جو اللہ نے اپنے رسول کو بغیر جنگ کے دلادی تھی، اس کے حاصل کرنے کیلئے مسلمانوں نے کوئی گھوڑا نہیں دوڑایا تھا اور جنگ نہیں کی، پس وہ مال رسول اللہ نے لے لیا اور اس میں سے ایک سال کا خرچ اپنے گھروالوں کو دے دیتے، اس کے بعد جو باقی بچتا، اس کو اسلحہ اور گھوڑوں کی فراہمی کیلئے اللہ کی راہ میں جہاد کرنے کے واسطے خرچ فرماتے۔

Narrated 'Umar:
The properties of Bani An-Nadir which Allah had transferred to His Apostle as Fai Booty were not gained by the Muslims with their horses and camels. The properties therefore, belonged especially to Allah's Apostle who used to give his family their yearly expenditure and spend what remained thereof on arms and horses to be used in Allah's Cause.

یہ حدیث شیئر کریں