صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1737

اللہ تعالیٰ کا قول کہ تمہارے اختیار میں کچھ نہیں ہے۔

راوی: حبان بن موسی , عبداللہ , معمر , زہری , سالم , ابن عمر

حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي سَالِمٌ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ فِي الرَّکْعَةِ الْآخِرَةِ مِنْ الْفَجْرِ يَقُولُ اللَّهُمَّ الْعَنْ فُلَانًا وَفُلَانًا وَفُلَانًا بَعْدَ مَا يَقُولُ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ لَيْسَ لَکَ مِنْ الْأَمْرِ شَيْئٌ إِلَی قَوْلِهِ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ رَوَاهُ إِسْحَاقُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ

حبان بن موسی، عبد اللہ، معمر، زہری، سالم، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ فجر کی نماز کی دوسری رکعت کے رکوع کے بعد ربنا لک الحمد کہہ کر آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اللَّهُمَّ الْعَنْ فُلَانًا وَفُلَانًا وَفُلَانًا، اے اللہ! لعنت بھیج فلاں، فلاں اور فلاں پر راوی کہتا ہے کہ میں نے اپنے کان سے سنا کہ اس وقت یہ آیت (لَيْسَ لَكَ مِنَ الْاَمْرِ شَيْءٌ اَوْ يَتُوْبَ عَلَيْھِمْ الخ) 3۔ آل عمران : 128) اللہ نے نازل فرمائی کہ اے رسول! آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اختیار میں کچھ نہیں اللہ چاہے گا تو ان پر مہربانی فرمائے گا یا عذاب دے گا تحقیق وہ ظالم ہیں اس حدیث کو اسحاق بن راشد نے بھی زہری سے روایت کیا ہے۔

Narrated Salim's father:
That he heard Allah's Apostle on raising his head from the bowing in the last Rak'a in the Fajr prayer, saying, "O Allah, curse such-and-such person and such-and-such person, and such-and-such person," after saying, "Allah hears him who sends his praises to Him, O our Lord, all praise is for you." So Allah revealed:–"Not for you (O Muhammad) (but for Allah) is the decision, verily they are indeed wrongdoers." (3.128)

یہ حدیث شیئر کریں