مجاہد کہتے ہیں کہ محکمات سے حلال و حرام کی آیات مراد ہیں اور متشابہات سے وہ آیات جو ایک دوسرے سے ملتی ہوئی ہیں جیسے ومایضل بہ الا الفسقین یا جیسے ایجعل الرجس علی الذین لا یعقلون یا جیسے والذین اھتدو ازادھم ھدی کیونکہ ان سب کا مطلب یہ ہے کہ فاسق گمراہ ہوا کرتا ہے زیع شک ابتغاء الفتنۃ میں فتنہ کے معنی متشابہات کی پیروی کرنا ہے الراسخون فی العلم پکے علم والے جو کہیں گے کہ ایمان لائے ہم اللہ کی کتاب پر کیونکہ اس کا حکم اللہ ہی کی طرف سے ہے ۔
راوی: عبداللہ بن مسلمہ , یزید بن ابراہیم , ابن ابی ملیکہ , قاسم بن محمد , عائشہ
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ التُّسْتَرِيُّ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ تَلَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذِهِ الْآيَةَ هُوَ الَّذِي أَنْزَلَ عَلَيْکَ الْکِتَابَ مِنْهُ آيَاتٌ مُحْکَمَاتٌ هُنَّ أُمُّ الْکِتَابِ وَأُخَرُ مُتَشَابِهَاتٌ فَأَمَّا الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ زَيْغٌ فَيَتَّبِعُونَ مَا تَشَابَهَ مِنْهُ ابْتِغَائَ الْفِتْنَةِ وَابْتِغَائَ تَأْوِيلِهِ وَمَا يَعْلَمُ تَأْوِيلَهُ إِلَّا اللَّهُ وَالرَّاسِخُونَ فِي الْعِلْمِ يَقُولُونَ آمَنَّا بِهِ کُلٌّ مِنْ عِنْدِ رَبِّنَا وَمَا يَذَّکَّرُ إِلَّا أُولُو الْأَلْبَابِ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِذَا رَأَيْتِ الَّذِينَ يَتَّبِعُونَ مَا تَشَابَهَ مِنْهُ فَأُولَئِکِ الَّذِينَ سَمَّی اللَّهُ فَاحْذَرُوهُمْ وَإِنِّي أُعِيذُهَا بِکَ وَذُرِّيَّتَهَا مِنْ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ
عبداللہ بن مسلمہ، یزید بن ابراہیم، ابن ابی ملیکہ، قاسم بن محمد، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کی کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ھُوَ الَّذِيْ اَنْزَلَ عَلَيْكَ الْكِتٰبَ مِنْهُ اٰيٰتٌ مُّحْكَمٰتٌ ھُنَّ اُمُّ الْكِتٰبِ وَاُخَرُ مُتَشٰبِهٰتٌ 3۔ آل عمران : 7) سے آخر آیت یعنی اِلَّا اُولُوا الْاَلْبَابِ تک تلاوت فرمائی تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جب تم ان لوگوں کو دیکھو جو قرآن شریف کی متشابہ آیات کی ٹٹول میں لگے رہتے ہیں تو سمجھ لو کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں انہی کا ذکر فرمایا ہے لہٰذا ان کی صحبت سے پرہیز کرتے رہو۔
Narrated 'Aisha:
Allah's Apostle recited the Verse:–
"It is He who has sent down to you the Book. In it are Verses that are entirely clear, they are the foundation of the Book, others not entirely clear. So as for those in whose hearts there is a deviation (from the Truth ). follow thereof that is not entirely clear seeking affliction and searching for its hidden meanings; but no one knows its hidden meanings but Allah. And those who are firmly grounded in knowledge say: "We believe in it (i.e. in the Qur'an) the whole of it (i.e. its clear and unclear Verses) are from our Lord. And none receive admonition except men of understanding." (3.7)
Then Allah's Apostle said, "If you see those who follow thereof that is not entirely clear, then they are those whom Allah has named [as having deviation (from the Truth)] 'So beware of them."