صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1725

اللہ تعالیٰ کا قول کہ رسول اس چیز پر ایمان لایا کہ جو اللہ کی طرف سے اس پر نازل ہوئی ہے اصرا کے معنی عہد اور میثاق کے ہیں غفرانک اور مغفرتک کے ایک ہی معنی ہیں یعنی مغفرت۔

راوی: اسحاق بن منصور , روح بن عبادہ , شعبہ , خالد حذاء , مروان

حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا رَوْحٌ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ مَرْوَانَ الْأَصْفَرِ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَحْسِبُهُ ابْنَ عُمَرَ إِنْ تُبْدُوا مَا فِي أَنْفُسِکُمْ أَوْ تُخْفُوهُ قَالَ نَسَخَتْهَا الْآيَةُ الَّتِي بَعْدَهَا

اسحاق بن منصور، روح بن عبادہ، شعبہ، خالد حذاء، مروان، آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ایک صحابی یعنی حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ وَاِنْ تُبْدُوْا مَا فِيْ اَنْفُسِكُمْ اَوْ تُخْفُوْهُ 2۔ البقرۃ : 284) والی آیت لَا يُكَلِّفُ اللّٰهُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَهَا) 2۔ البقرۃ : 286) سے منسوخ ہوگئی ہے۔ راوی کہتا ہے یہ صحابی ابن عمر رضی اللہ عنہما ہی تھے۔

Narrated Marwan Al-Asghar:
A man from the companions of Allah's Apostle who I think, was Ibn 'Umar said, "The Verse:–"Whether you show what is in your minds or conceal it…." was abrogated by the Verse following it."

یہ حدیث شیئر کریں