ارشاد باری تعالیٰ که ’’ اگر تم اپنے دل کی باتیں چھپاؤ یا ظاهر کرو ‘ الله تعالیٰ تمهاری سب باتوں کا تم سے حساب لے گا ‘ پھر جسے چاهے گا بخشے گا جسے چاهے گا عذاب کریگا اور الله سب کاموں پر قدرت رکھتا ہے ۔
راوی: محمد , عبدالله بن محمد , نفیلی , مسکین بن بکیر , شعبه , خالد حذاء , مروان , اصفر ,
حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا مِسْکِينٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ مَرْوَانَ الْأَصْفَرِ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهْوَ ابْنُ عُمَرَ أَنَّهَا قَدْ نُسِخَتْ وَإِنْ تُبْدُوا مَا فِي أَنْفُسِکُمْ أَوْ تُخْفُوهُ الْآيَةَ
محمد، عبدالله بن محمد، نفیلی، مسکین بن بکیر، شعبه، خالد حذاء، مروان، اصفر، آنحضرت صلی الله علیه وسلم کے ایک صحابی جو حضرت عبد الله بن عمر ہیں سے روایت کرتے ہیں، انهوں نے بیان کیا که وَاِنْ تُبْدُوْا مَا فِيْ اَنْفُسِكُمْ اَوْ تُخْفُوْهُ 2۔ البقرۃ : 284)، (یعنی اگر تم ظاهر کرو جو تمهارے نفس میں ہے یا اسے چھپاؤ) والی آیت لَا يُكَلِّفُ اللّٰهُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَهَا) 2۔ البقرۃ : 286) والی آیت سے منسوخ ہوگئی ہے ۔
Narrated Ibn 'Umar:
This Verse:–"Whether you show what is in your minds or conceal it.." (2.284) was abrogated.