صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1718

اللہ تعالیٰ کا قول کہ اللہ نے بیع کو حلال کیا ہے اور سود کو حرام کیا ہے مس کا مطلب ہے دیوانگی اور جنوں ۔

راوی: عمر بن حفص بن غیاث , اعمش , مسلم , مسروق , عائشہ

حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ لَمَّا نَزَلَتْ الْآيَاتُ مِنْ آخِرِ سُورَةِ الْبَقَرَةِ فِي الرِّبَا قَرَأَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی النَّاسِ ثُمَّ حَرَّمَ التِّجَارَةَ فِي الْخَمْرِ

عمر بن حفص بن غیاث، اعمش، مسلم، مسروق، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے فرمایا کہ جب سورت بقرہ کی آخر کی آیات سود کے بارے میں نازل ہوئیں تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سب کے سامنے اس آیت کو پڑھا اور اس کی حرمت ظاہر فرما دی اس کے بعد شراب کی تجارت کو بھی حرام کردیا گیا۔

Narrated 'Aisha:
When the Verses of Surat-al-Baqara regarding usury (i.e. Riba) were revealed, Allah's Apostle recited them before the people and then he prohibited the trade of alcoholic liquors.

یہ حدیث شیئر کریں