صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1692

ارشاد باری تعالیٰ کہ اور کھاؤ اور پیو جب تک کہ صاف نظر آئے تم کو دھاری سفید صبح کی جداد ھاری سے سیاہ سے پھر پورا کرو روزے کو رات تک اور نہ ملو عورتوں سے جب تک کہ تم معتکف ہو مسجدوں میں یہ حدیں ہیں اللہ کی سو ان کے نزدیک نہ جاؤ اسی طرح بیان فرماتا ہے اللہ اپنی آیات لوگوں کے لئے تاکہ وہ بچتے رہیں عاکف کے معنی ہیں اقامت

راوی: سعید بن ابی مریم , ابوغسان , محمد بن مطرف , ابوحازم , سہل بن سعد

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ مُحَمَّدُ بْنُ مُطَرِّفٍ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ وَأُنْزِلَتْ وَکُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّی يَتَبَيَّنَ لَکُمْ الْخَيْطُ الْأَبْيَضُ مِنْ الْخَيْطِ الْأَسْوَدِ وَلَمْ يُنْزَلْ مِنْ الْفَجْرِ وَکَانَ رِجَالٌ إِذَا أَرَادُوا الصَّوْمَ رَبَطَ أَحَدُهُمْ فِي رِجْلَيْهِ الْخَيْطَ الْأَبْيَضَ وَالْخَيْطَ الْأَسْوَدَ وَلَا يَزَالُ يَأْکُلُ حَتَّی يَتَبَيَّنَ لَهُ رُؤْيَتُهُمَا فَأَنْزَلَ اللَّهُ بَعْدَهُ مِنْ الْفَجْرِ فَعَلِمُوا أَنَّمَا يَعْنِي اللَّيْلَ مِنْ النَّهَارِ

سعید بن ابی مریم، ابوغسان، محمد بن مطرف، ابوحازم ، سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ جب کلوا واشربوا والی آیت نازل ہوئی تو کچھ لوگوں نے اپنے پیر میں کالا اور سفید دھاگا باندھ لیا اور رات کو جب تک ان دھاگوں میں کوئی فرق نظر نہیں آتا کھاتے پیتے رہے پھر اس کے بعد (من الفجر) کے الفاظ نازل ہوئے تو سب کو پتہ چلا کہ سیاہ دھاگے سے مراد رات اور سفید دھاگے سے مراد دن ہے (یعنی صبح صادق کی روشنی تک کھانے پینے کی اجازت ہے)

Narrated Sahl bin Sad: The Verse:–
"And eat and drink until the white thread appears to you distinct from the black thread." was revealed, but: '… of dawn' was not revealed (along with it) so some men, when intending to fast, used to tie their legs, one with white thread and the other with black thread and would keep on eating till they could distinguish one thread from the other. Then Allah revealed' … of dawn,' whereupon they understood that meant the night and the day.

یہ حدیث شیئر کریں