اللہ تعالیٰ کا فرمانا کہ حلال ہوا تم کو روزے کی رات میں بے حجاب ہونا اپنی عورتوں سے وہ پوشاک ہیں تمہاری اور تم پوشاک ہو ان کی اللہ کو معلوم ہے کہ تم خیانت کرتے تھے اپنی جانوں سے سو معاف کیا تم کو اور درگذر کیا تم سے پھر ملو تم اپنی عورتوں سے اور طلب کرو جو لکھ دیا اللہ نے تمہارے لئے۔
راوی: عبیداللہ , اسرائیل , ابواسحاق , براء بن عازب (دوسری سند) احمد بن عثمان , شریح بن مسلمہ , ابراہیم بن یوسف , براء بن عازب
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ الْبَرَائِ ح و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا شُرَيْحُ بْنُ مَسْلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَائَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لَمَّا نَزَلَ صَوْمُ رَمَضَانَ کَانُوا لَا يَقْرَبُونَ النِّسَائَ رَمَضَانَ کُلَّهُ وَکَانَ رِجَالٌ يَخُونُونَ أَنْفُسَهُمْ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَلِمَ اللَّهُ أَنَّکُمْ کُنْتُمْ تَخْتَانُونَ أَنْفُسَکُمْ فَتَابَ عَلَيْکُمْ وَعَفَا عَنْکُمْ الأية
عبید اللہ، اسرائیل، ابواسحاق، براء بن عازب (دوسری سند) احمد بن عثمان، شریح بن مسلمہ، ابراہیم بن یوسف، حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ جب رمضان المبارک کے روزے فرض کئے گئے تو لوگ رات کو بھی اپنی عورتوں سے الگ رہا کرتے یہاں تک کہ تمام رمضان گزر جاتا مگر بعض لوگوں نے چپکے سے جماع کرلیا تو اس وقت اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی ( عَلِمَ اللّٰهُ اَنَّكُمْ كُنْتُمْ تَخْتَانُوْنَ اَنْفُسَكُمْ فَتَابَ عَلَيْكُمْ وَعَفَا عَنْكُمْ ) 2۔ البقرۃ : 187) ۔ یعنی اللہ نے جانا کہ تم اپنے آپ کی خیانت کرتے تھے تو تم سے معاف کردیا۔
Narrated Al-Bara:
When the order of compulsory fasting of Ramadan was revealed, the people did not have sexual relations with their wives for the whole month of Ramadan, but some men cheated themselves (by violating that restriction). So Allah revealed:– "Allah is aware that you were deceiving yourselves but He accepted your repentance and for gave you.." (3.187)