صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 168

یہ نہ کہا جائے کہ فلاں شخص شہید ہے حضرت ابوہریرہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ اللہ اس شخص سے خوب واقف ہے، جو اس کی راہ میں جہاد کرتا ہے، اللہ اس شخص سے خوب واقف ہے، جو اس کی رہ میں زخمی ہوتا ہے۔

راوی: قتیبہ , یعقوب بن عبدالرحمن , ابوحازم , سہیل بن سعد ساعدی

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْتَقَی هُوَ وَالْمُشْرِکُونَ فَاقْتَتَلُوا فَلَمَّا مَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی عَسْکَرِهِ وَمَالَ الْآخَرُونَ إِلَی عَسْکَرِهِمْ وَفِي أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ لَا يَدَعُ لَهُمْ شَاذَّةً وَلَا فَاذَّةً إِلَّا اتَّبَعَهَا يَضْرِبُهَا بِسَيْفِهِ فَقَالَ مَا أَجْزَأَ مِنَّا الْيَوْمَ أَحَدٌ کَمَا أَجْزَأَ فُلَانٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَا إِنَّهُ مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ أَنَا صَاحِبُهُ قَالَ فَخَرَجَ مَعَهُ کُلَّمَا وَقَفَ وَقَفَ مَعَهُ وَإِذَا أَسْرَعَ أَسْرَعَ مَعَهُ قَالَ فَجُرِحَ الرَّجُلُ جُرْحًا شَدِيدًا فَاسْتَعْجَلَ الْمَوْتَ فَوَضَعَ نَصْلَ سَيْفِهِ بِالْأَرْضِ وَذُبَابَهُ بَيْنَ ثَدْيَيْهِ ثُمَّ تَحَامَلَ عَلَی سَيْفِهِ فَقَتَلَ نَفْسَهُ فَخَرَجَ الرَّجُلُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَشْهَدُ أَنَّکَ رَسُولُ اللَّهِ قَالَ وَمَا ذَاکَ قَالَ الرَّجُلُ الَّذِي ذَکَرْتَ آنِفًا أَنَّهُ مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَأَعْظَمَ النَّاسُ ذَلِکَ فَقُلْتُ أَنَا لَکُمْ بِهِ فَخَرَجْتُ فِي طَلَبِهِ ثُمَّ جُرِحَ جُرْحًا شَدِيدًا فَاسْتَعْجَلَ الْمَوْتَ فَوَضَعَ نَصْلَ سَيْفِهِ فِي الْأَرْضِ وَذُبَابَهُ بَيْنَ ثَدْيَيْهِ ثُمَّ تَحَامَلَ عَلَيْهِ فَقَتَلَ نَفْسَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ ذَلِکَ إِنَّ الرَّجُلَ لَيَعْمَلُ عَمَلَ أَهْلِ الْجَنَّةِ فِيمَا يَبْدُو لِلنَّاسِ وَهُوَ مِنْ أَهْلِ النَّارِ وَإِنَّ الرَّجُلَ لَيَعْمَلُ عَمَلَ أَهْلِ النَّارِ فِيمَا يَبْدُو لِلنَّاسِ وَهُوَ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ

قتیبہ، یعقوب بن عبدالرحمن، ابوحازم ، سہیل بن سعد ساعدی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مشرکوں سے مقابلہ ہوا، اور دونوں فریق نے باہم جنگ کی، آخر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے لشکر میں لوٹ کر آئے اور وہ اپنے لشکر میں لوٹ گئے، رسول اللہ کے اصحاب میں ایک شخص تھا جو کافروں کا کوئی بھاگتا ہوا، آدمی بھی نہ چھوڑتا تھا، اس کے تعاقب میں دوڑتا اور اسے اپنے تلوار سے مار ڈالتا سہل نے کہا کہ آج ہماری طرف سے کوئی شخص ایسا نہیں لڑا جیسا فلاں شخص لڑا، رسول اللہ نے فرمایا کہ آگاہ رہو، وہ دوزخیوں میں سے ہے، حاضرین میں ایک شخص نے کہا، میں اس کے ساتھ رہوں گا، دیکھوں گا اس کا انجام کیا ہوتا ہے، چنانچہ وہ اس کے ساتھ رہا، جہاں کہیں وہ کھڑا ہوا وہیں یہ بھی کھڑا ہوا، اور جب وہ دوڑا، تو یہ بھی اس کے ساتھ دوڑا، سہل کہتے ہیں، پھر وہ شخص سخت زخمی ہوگیا، تو اس نے مرنے میں جلدی کی، اپنی تلوار کا قبضہ زمین پر اور اس کی نوک اپنے دونوں پستانوں کے بیچ میں رکھ کر تلوار پر جھک پڑا اور اپنے آپ کو قتل کر ڈالا پھر وہ دوسرا آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور کہا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں حضرت نے فرمایا کیا ہوا، اس نے عرض کیا کہ جس کی نسبت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابھی فرمایا تھا، کہ یہ دوزخیوں میں سے ہے، اور لوگوں نے اس کو بہت سخت سمجھا تھا، تو میں نے کہا تھا کہ میں تمہیں اطمینان کرائے دیتا ہوں چنانچہ میں اس کی نگرانی کیلئے چلا، بالآخر وہ شخص سخت زخمی ہوگیا، اور اس نے مرنے میں عجلت کرکے اپنی تلوار کا قبضہ زمین پر اور اس کی باڑھ اپنے دونوں پستانوں کے درمیان رکھ کر اپنی تلوار پر جھک پڑا اور اپنے آپ کو قتل کر ڈالا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ایک آدمی لوگوں کے ظاہر میں اہل جنت کے کام کرتا ہے، حالانکہ وہ آخرکار دوزخ والوں میں ہوتا ہے اور ایک آدمی لوگوں کے ظاہر میں دوزخ والوں کے کام کرتا ہے، حالانکہ وہ آخرکار جنت والوں میں ہوتا ہے۔

Narrated Sahl bin Sad As-Sa'idi:
Allah's Apostle and the pagans faced each other and started fighting. When Allah's Apostle returned to his camp and when the pagans returned to their camp, somebody talked about a man amongst the companions of Allah's Apostle who would follow and kill with his sword any pagan going alone. He said, "Nobody did his job (i.e. fighting) so properly today as that man." Allah's Apostle said, "Indeed, he is amongst the people of the (Hell) Fire." A man amongst the people said, "I shall accompany him (to watch what he does)" Thus he accompanied him, and wherever he stood, he would stand with him, and wherever he ran, he would run with him.
Then the (brave) man got wounded seriously and he decided to bring about his death quickly. He planted the blade of the sword in the ground directing its sharp end towards his chest between his two breasts. Then he leaned on the sword and killed himself. The other man came to Allah's Apostle and said, "I testify that you are Allah's Apostle." The Prophet asked, "What has happened?" He replied, "(It is about) the man whom you had described as one of the people of the (Hell) Fire. The people were greatly surprised at what you said, and I said, 'I will find out his reality for you.' So, I came out seeking him. He got severely wounded, and hastened to die by slanting the blade of his sword in the ground directing its sharp end towards his chest between his two breasts. Then he eased on his sword and killed himself." when Allah's Apostle said, "A man may seem to the people as if he were practising the deeds of the people of Paradise while in fact he is from the people of the Hell) Fire, another may seem to the people as if he were practicing the deeds of the people of Hell (Fire), while in fact he is from the people of Paradise."

یہ حدیث شیئر کریں