صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1638

آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیماری اور وفات کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد کہ انک میت الخیعنی اے ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم بے شک تم کو بھی مرنا ہے اور ان کو بھی مرنا ہے پھر قیامت کے دن تم سب اپنے رب کے سامنے جھگڑا کرو گے یونس زہری عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے کہا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی بیماری میں جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی موت واقع ہوئی فرماتے تھے کہ خیبر میں مجھے جو زہر دیا گیا تھا، اس کا درد پیٹ میں مجھے ہمیشہ معلوم ہوتا رہا ہے اور (اب) یوں معلوم ہو رہا ہے کہ یہ درد میری رگیں کاٹ رہا ہے۔

راوی: علی یحیی عائشہ

حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا يَحْيَی وَزَادَ قَالَتْ عَائِشَةُ لَدَدْنَاهُ فِي مَرَضِهِ فَجَعَلَ يُشِيرُ إِلَيْنَا أَنْ لَا تَلُدُّونِي فَقُلْنَا کَرَاهِيَةُ الْمَرِيضِ لِلدَّوَائِ فَلَمَّا أَفَاقَ قَالَ أَلَمْ أَنْهَکُمْ أَنْ تَلُدُّونِي قُلْنَا کَرَاهِيَةَ الْمَرِيضِ لِلدَّوَائِ فَقَالَ لَا يَبْقَی أَحَدٌ فِي الْبَيْتِ إِلَّا لُدَّ وَأَنَا أَنْظُرُ إِلَّا الْعَبَّاسَ فَإِنَّهُ لَمْ يَشْهَدْکُمْ رَوَاهُ ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

علی یحیی حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا، ہم نے رسول اکرم کو دوائی پلائی آپ صلی اللہ علیہ وسلم اشارہ سے منع فرما رہے تھے، مگر ہم نے سوچا کہ یہ تو ہر مریض کرتا ہے، لہذا ہم نے پلا ہی دی، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو افاقہ ہوا تو آپ نے فرمایا کہ میں منع کرتا رہا اور تم نے دوا پلادی، میں نے کہا کہ ہمارا خیال تھا کہ آپ کا منع کرنا ایسا ہی ہے جیسے بیمار منع کیا کرتے ہیں، آپ نے فرمایا اچھا اب گھر میں جتنے آدمی ہیں سب کے منہ میں دوا ڈالی جائے، صرف عباس کو چھوڑ دو، کہ وہ حاضر نہ تھے اس حدیث کو عبدالرحمن بن ابی الزناد نے ہشام سے انہوں نے عروہ سے، انہوں نے عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا۔

Narrated 'Aisha:
We poured medicine in one side of the Prophet's mouth during his illness and he started pointing to us, meaning to say, "Don't pour medicine in my mouth." We said, "(He says so) because a patient dislikes medicines." When he improved and felt a little better, he said, "Didn't I forbid you to pour medicine in my mouth ?" We said, " ( We thought it was because of) the dislike, patients have for medicines. He said, "Let everyone present in the house be given medicine by pouring it in his mouth while I am looking at him, except 'Abbas as he has not witnessed you

یہ حدیث شیئر کریں