صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1634

آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیماری اور وفات کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد کہ انک میت الخیعنی اے ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم بے شک تم کو بھی مرنا ہے اور ان کو بھی مرنا ہے پھر قیامت کے دن تم سب اپنے رب کے سامنے جھگڑا کرو گے یونس زہری عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے کہا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی بیماری میں جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی موت واقع ہوئی فرماتے تھے کہ خیبر میں مجھے جو زہر دیا گیا تھا، اس کا درد پیٹ میں مجھے ہمیشہ معلوم ہوتا رہا ہے اور (اب) یوں معلوم ہو رہا ہے کہ یہ درد میری رگیں کاٹ رہا ہے۔

راوی: اسماعیل سلیمان بن بلال , ہشام بن عروہ اپنے والد سے وہ عائشہ

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَسْأَلُ فِي مَرَضِهِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ يَقُولُ أَيْنَ أَنَا غَدًا أَيْنَ أَنَا غَدًا يُرِيدُ يَوْمَ عَائِشَةَ فَأَذِنَ لَهُ أَزْوَاجُهُ يَکُونُ حَيْثُ شَائَ فَکَانَ فِي بَيْتِ عَائِشَةَ حَتَّی مَاتَ عِنْدَهَا قَالَتْ عَائِشَةُ فَمَاتَ فِي الْيَوْمِ الَّذِي کَانَ يَدُورُ عَلَيَّ فِيهِ فِي بَيْتِي فَقَبَضَهُ اللَّهُ وَإِنَّ رَأْسَهُ لَبَيْنَ نَحْرِي وَسَحْرِي وَخَالَطَ رِيقُهُ رِيقِي ثُمَّ قَالَتْ دَخَلَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَکْرٍ وَمَعَهُ سِوَاکٌ يَسْتَنُّ بِهِ فَنَظَرَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ لَهُ أَعْطِنِي هَذَا السِّوَاکَ يَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ فَأَعْطَانِيهِ فَقَضِمْتُهُ ثُمَّ مَضَغْتُهُ فَأَعْطَيْتُهُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَنَّ بِهِ وَهُوَ مُسْتَنِدٌ إِلَی صَدْرِي

اسماعیل سلیمان بن بلال، ہشام بن عروہ اپنے والد سے وہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے مرض الموت میں بار بار یہ دریافت فرماتے، کہ این غدا، این غدا، یعنی کل میں کہاں ہوں گا مطلب آپ کا یہ تھا کہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی باری کب آئے گی؟ یہ کیفیت دیکھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں نے اجازت دیدی، کہ آپ جہاں مناسب سمجھیں قیام فرمائیں، چنانچہ آپ تاوقت وفات میرے ہی گھر پر مقیم رہے اور جب وفات ہوئی، تو وہ میری ہی باری کا دن تھا اور اللہ تعالیٰ نے اس آخر وقت میں میرے لعاب دہن سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا لعاب دہن بھی شامل کردیا، بات یہ ہوئی کہ عبدالرحمن (بن ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ) ایک ہری مسواک لئے ہوئے داخل ہوئے، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف دیکھا تو میں نے کہا اے عبدالرحمن یہ مسواک مجھے دے دیجئے، اس نے مسواک مجھے دے دی، میں نے ان سے مسواک لے کر اپنے دانتوں سے اسے نرم کیا اور پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دے دی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سینے سے ٹیک لگائے ہوئے مسواک فرمائی۔

Narrated Urwa:
'Aisha said, "Allah's Apostle in his fatal illness, used to ask, 'Where will I be tomorrow? Where will I be tomorrow?", seeking 'Aisha's turn. His wives allowed him to stay wherever he wished. So he stayed at 'Aisha's house till he expired while he was with her." 'Aisha added, "The Prophet expired on the day of my turn in my house and he was taken unto Allah while his head was against my chest and his saliva mixed with my saliva." 'Aisha added, "Abdur-Rahman bin Abu Bakr came in, carrying a Siwak he was cleaning his teeth with. Allah's Apostle looked at it and I said to him, 'O 'AbdurRahman! Give me this Siwak.' So he gave it to me and I cut it, chewed it (it's end) and gave it to Allah's Apostle who cleaned his teeth with it while he was resting against my chest."

یہ حدیث شیئر کریں