آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیماری اور وفات کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد کہ انک میت الخیعنی اے ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم بے شک تم کو بھی مرنا ہے اور ان کو بھی مرنا ہے پھر قیامت کے دن تم سب اپنے رب کے سامنے جھگڑا کرو گے یونس زہری عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے کہا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی بیماری میں جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی موت واقع ہوئی فرماتے تھے کہ خیبر میں مجھے جو زہر دیا گیا تھا، اس کا درد پیٹ میں مجھے ہمیشہ معلوم ہوتا رہا ہے اور (اب) یوں معلوم ہو رہا ہے کہ یہ درد میری رگیں کاٹ رہا ہے۔
راوی: سعید بن عفیر لیث عقیل , ابن شہاب انس بن مالک
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ الْمُسْلِمِينَ بَيْنَا هُمْ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ مِنْ يَوْمِ الِاثْنَيْنِ وَأَبُو بَکْرٍ يُصَلِّي لَهُمْ لَمْ يَفْجَأْهُمْ إِلَّا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ کَشَفَ سِتْرَ حُجْرَةِ عَائِشَةَ فَنَظَرَ إِلَيْهِمْ وَهُمْ فِي صُفُوفِ الصَّلَاةِ ثُمَّ تَبَسَّمَ يَضْحَکُ فَنَکَصَ أَبُو بَکْرٍ عَلَی عَقِبَيْهِ لِيَصِلَ الصَّفَّ وَظَنَّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُرِيدُ أَنْ يَخْرُجَ إِلَی الصَّلَاةِ فَقَالَ أَنَسٌ وَهَمَّ الْمُسْلِمُونَ أَنْ يَفْتَتِنُوا فِي صَلَاتِهِمْ فَرَحًا بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَشَارَ إِلَيْهِمْ بِيَدِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَتِمُّوا صَلَاتَکُمْ ثُمَّ دَخَلَ الْحُجْرَةَ وَأَرْخَی السِّتْرَ
سعید بن عفیر لیث عقیل، ابن شہاب حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہم لوگ مسجد نبوی میں پیر کے دن حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پیچھے صبح کی نماز ادا کر رہے تھے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے حجرے کا پردہ اٹھا کر ہماری طرف دیکھا کہ سب نماز میں مشغول ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسکرا دیئے حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے خیال کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے لئے تشریف لا رہے ہیں، تو انہوں نے پیچھے ہٹنا شروع کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارہ سے منع کردیا حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ مسلمانوں کو بہت خوشی ہوئی اور وہ نیت توڑنا چاہتے تھے کہ انہیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بذات خود نماز پڑھائیں گے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی طرف اپنے ہاتھ سے اشارہ کردیا (جس کا مطلب یہ تھا) کہ اپنی نماز کو پورا کرو پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم حجرہ شریف میں داخل ہو گئے اور پردہ کو چھوڑ دیا۔
Narrated Anas bin Malik:
While the Muslims were offering the Fajr prayer on Monday and Abu Bakr was leading them in prayer, suddenly Allah's Apostle lifted the curtain of 'Aisha's dwelling and looked at them while they were in the rows of the prayers and smiled. Abu Bakr retreated to join the row, thinking that Allah's Apostle wanted to come out for the prayer. The Muslims were about to be put to trial in their prayer (i.e. were about to give up praying) because of being overjoyed at seeing Allah's Apostle. But Allah's Apostle beckoned them with his hand to complete their prayer and then entered the dwelling and let fall the curtain.