صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1604

جنگ تبوک کا بیان اور اسے غزوہ عسرۃ بھی کہتے ہیں

راوی: عبیداللہ بن سعید محمد بن ابی بکر ابن جریج عطاء

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ سَمِعْتُ عَطَائً يُخْبِرُ قَالَ أَخْبَرَنِي صَفْوَانُ بْنُ يَعْلَی بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ غَزَوْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعُسْرَةَ قَالَ کَانَ يَعْلَی يَقُولُ تِلْکَ الْغَزْوَةُ أَوْثَقُ أَعْمَالِي عِنْدِي قَالَ عَطَائٌ فَقَالَ صَفْوَانُ قَالَ يَعْلَی فَکَانَ لِي أَجِيرٌ فَقَاتَلَ إِنْسَانًا فَعَضَّ أَحَدُهُمَا يَدَ الْآخَرِ قَالَ عَطَائٌ فَلَقَدْ أَخْبَرَنِي صَفْوَانُ أَيُّهُمَا عَضَّ الْآخَرَ فَنَسِيتُهُ قَالَ فَانْتَزَعَ الْمَعْضُوضُ يَدَهُ مِنْ فِي الْعَاضِّ فَانْتَزَعَ إِحْدَی ثَنِيَّتَيْهِ فَأَتَيَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَهْدَرَ ثَنِيَّتَهُ قَالَ عَطَائٌ وَحَسِبْتُ أَنَّهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفَيَدَعُ يَدَهُ فِي فِيکَ تَقْضَمُهَا کَأَنَّهَا فِي فِي فَحْلٍ يَقْضَمُهَا

عبیداللہ بن سعید محمد بن بکر ابن جریج عطاء سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ صفوان کہتے تھے کہ میرے والد یعلی بن امیہ بیان کرتے تھے کہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ جنگ تبوک میں حاضر تھا یعلی کہتے ہیں کہ میں اپنے تمام عملوں میں سے اس عمل پر زیادہ اعتماد کرتا ہوں عطاء نے کہا کہ صفوان نے مجھے بتایا کہ یعلی نے ایک شخص کو ملازم رکھا وہ ایک شخص سے لڑا اور پھر دونوں نے ایک دوسرے کے ہاتھ کو دانتوں سے کاٹا اور گوشت منہ میں بھر لیا جسے بڑی دقت سے چھڑایا گیا مگر کانٹے والے کا دانت نکل پڑا پھر یہ دونوں آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آئے مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دانت والے کو کوئی دیت نہیں دلائی عطاء کا بیان ہے کہ صفوان نے اس کانٹے والے کا نام تو بتایا تھا مگر میرے ذہن سے اتر گیا اور شاید صفوان نے یہ بھی کہا تھا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کیا وہ اپنا ہاتھ تمہارے منہ میں دے دیتا جو تم اونٹ کی طرح چبا ڈالتے۔

Narrated Safwan bin Yala bin Umaiya:
that his father said, "I participated in Al-Usra (i.e. Tabuk) along with the Prophet." Yala added, "(My participation in) that Ghazwa was the best of my deeds to me." Ya'la said, "I had a laborer who quarrelled with somebody, and one of the two bit the hand of the other ('Ata', the sub-narrator, said, "Safwan told me who bit whom but I forgot it"), and the one who was bitten, pulled his hand out of the mouth of the biter, so one of the incisors of the biter was broken. So we came to the Prophet and he considered the biter's claim as invalid (i.e. the biter did not get a recompense for his broken incisor). The Prophet said, "Should he leave his hand in your mouth so that you might snap it as if it were in the mouth of a male camel to snap it?"

یہ حدیث شیئر کریں