جنگ تبوک کا بیان اور اسے غزوہ عسرۃ بھی کہتے ہیں
راوی: مسدد یحیی شعبہ حکم مصعب بن سعد سعد بن ابی وقاص
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ شُعْبَةَ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَی تَبُوکَ وَاسْتَخْلَفَ عَلِيًّا فَقَالَ أَتُخَلِّفُنِي فِي الصِّبْيَانِ وَالنِّسَائِ قَالَ أَلَا تَرْضَی أَنْ تَکُونَ مِنِّي بِمَنْزِلَةِ هَارُونَ مِنْ مُوسَی إِلَّا أَنَّهُ لَيْسَ نَبِيٌّ بَعْدِي وَقَالَ أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ سَمِعْتُ مُصْعَبًا
مسدد یحیی شعبہ حکم مصعب بن سعد سعد بن ابی وقاص سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تبوک کے لئے روانہ ہونے لگے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو گھر میں اپنا قائم مقام مقرر فرمایا۔ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ کو بچوں اور عورتوں میں چھوڑ رہے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ تم کو خوش ہونا چاہئے کہ میرے نزدیک تمہارا مرتبہ یہ ہے جیسے حضرت موسیٰ کے نزیک ہارون کا مگر یہ کہ میرے بعد اب کوئی نبی نہیں آئے گا ابوداؤد طیالسی نے اسے اس طرح روایت کیا کہ شعبہ نے حکم سے اور حکم نے مصعب سے سنا۔
Narrated Sad:
Allah's Apostle set out for Tabuk. appointing 'Ali as his deputy (in Medina). 'Ali said, "Do you want to leave me with the children and women?" The Prophet said, "Will you not be pleased that you will be to me like Aaron to Moses? But there will be no prophet after me."