صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1586

حجۃ الوداع کا بیان

راوی: محمدسریح بن نعمان فلیج نافع ابن عمر ما

حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَقْبَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْفَتْحِ وَهُوَ مُرْدِفٌ أُسَامَةَ عَلَی الْقَصْوَائِ وَمَعَهُ بِلَالٌ وَعُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ حَتَّی أَنَاخَ عِنْدَ الْبَيْتِ ثُمَّ قَالَ لِعُثْمَانَ ائْتِنَا بِالْمِفْتَاحِ فَجَائَهُ بِالْمِفْتَاحِ فَفَتَحَ لَهُ الْبَابَ فَدَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأُسَامَةُ وَبِلَالٌ وَعُثْمَانُ ثُمَّ أَغْلَقُوا عَلَيْهِمْ الْبَابَ فَمَکَثَ نَهَارًا طَوِيلًا ثُمَّ خَرَجَ وَابْتَدَرَ النَّاسُ الدُّخُولَ فَسَبَقْتُهُمْ فَوَجَدْتُ بِلَالًا قَائِمًا مِنْ وَرَائِ الْبَابِ فَقُلْتُ لَهُ أَيْنَ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ صَلَّی بَيْنَ ذَيْنِکَ الْعَمُودَيْنِ الْمُقَدَّمَيْنِ وَکَانَ الْبَيْتُ عَلَی سِتَّةِ أَعْمِدَةٍ سَطْرَيْنِ صَلَّی بَيْنَ الْعَمُودَيْنِ مِنْ السَّطْرِ الْمُقَدَّمِ وَجَعَلَ بَابَ الْبَيْتِ خَلْفَ ظَهْرِهِ وَاسْتَقْبَلَ بِوَجْهِهِ الَّذِي يَسْتَقْبِلُکَ حِينَ تَلِجُ الْبَيْتَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْجِدَارِ قَالَ وَنَسِيتُ أَنْ أَسْأَلَهُ کَمْ صَلَّی وَعِنْدَ الْمَکَانِ الَّذِي صَلَّی فِيهِ مَرْمَرَةٌ حَمْرَائُ

محمد سریح بن نعمان فلیج نافع حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فتح مکہ کے سال اپنی اونٹنی قصواء پر سوار تھے اور حضرت اسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے بیٹھے ہوئے تھے حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہمراہ تھے یہاں تک کہ کعبہ کے پاس آئے اور اونٹنی کو بٹھایا (عثمان بن طلحہ) سے کنجی مانگی کعبہ کا دروازہ کھولا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت اسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور عثمان اندر داخل ہوئے اور پھر دروازہ اندر سے بند کرلیا بہت دیر کے بعد باہر تشریف لائے تو بہت سے لوگ اندر کا داخل ہونے کے لئے بڑھے مگر میں سب سے پہلے اندر گیا حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کواڑ کے پاس کھڑے تھے تو میں نے ان سے پوچھا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز کس جگہ ادا فرمائی ہے وہ کہنے لگے کہ یہ چھ ستون ہیں ان میں سے پہلے جو تین ستون ہیں ان دو کے درمیان آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی ہے آپ کی پشت مبارک دروازہ کی طرف تھی اور منہ سامنے کی جو دیوار ہے اس کی طرف تھا حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ میں یہ معلوم کرنا بھول گیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کتنی رکعات ادا فرمائی تھیں اور جہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے (اس مقام میں) کوئی سرخ پتھر تھا یا نہیں۔

Narrated (Abdullah) bin 'Umar:
The Prophet arrived (at Mecca) in the year of the Conquest (of Mecca) while Usama was riding behind him on (his she-camel)'. Al-Qaswa.' Bilal and 'Uthman bin Talha were accompanying him. When he made his she-camel kneel down near the Ka'ba, he said to 'Uthman, "Get us the key (of the Ka'ba). He brought the key to him and opened the gate (of the Ka'ba), for him. The Prophet, Usama, Bilal and 'Uthman (bin Talha) entered the Ka'ba and then closed the gate behind them (from inside). The Prophet stayed there for a long period and then came out. The people rushed to get in, but I went in before them and found Bilal standing behind the gate, and I said to him, "Where did the Prophet pray?" He said, "He prayed between those two front pillars." The Ka'ba was built on six pillars, arranged in two rows, and he prayed between the two pillars of the front row leaving the gate of the Ka'ba at his back and facing (in prayer) the wall which faces one when one enters the Ka'ba. Between him and that wall (was the distance of about three cubits). But I forgot to ask Bilal about the number of Rakat the Prophet had prayed. There was a red piece of marble at the place where he (i.e. the Prophet) had offered the prayer.

یہ حدیث شیئر کریں