صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1580

وفد بنی طے اور عدی بن حاتم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے قصہ کا بیان

راوی: موسیٰ بن اسماعیل ابوعوانہ عبدالمالک عمرو بن حریث عدی بن حاتم

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ عَنْ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ أَتَيْنَا عُمَرَ فِي وَفْدٍ فَجَعَلَ يَدْعُو رَجُلًا رَجُلًا وَيُسَمِّيهِمْ فَقُلْتُ أَمَا تَعْرِفُنِي يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ قَالَ بَلَی أَسْلَمْتَ إِذْ کَفَرُوا وَأَقْبَلْتَ إِذْ أَدْبَرُوا وَوَفَيْتَ إِذْ غَدَرُوا وَعَرَفْتَ إِذْ أَنْکَرُوا فَقَالَ عَدِيٌّ فَلَا أُبَالِي إِذًا

موسی بن اسماعیل ابوعوانہ عبدالمالک عمرو بن حریث عدی بن حاتم سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہم ایک وفد میں حضرت عمر کے پاس آئے تو وہ ایک ایک آدمی کو نام لے کر بلانے لگے میں نے کہا اے امیرالمومنین! کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے نہیں پہچانتے؟ فرمایا کیوں نہیں جب لوگ کافر تھے تو تم اسلام لائے جب لوگ پیچھے تھے تو تم آگے آئے جب لوگوں نے دھوکہ دیا تو تم نے وفا کی جب لوگوں نے (حقانیت اسلام سے) انکار کیا تو تم نے پہچانا عدی نے کہا اب مجھے کوئی پرواہ نہیں ہے۔

Narrated 'Adi bin Hatim:
We came to 'Umar in a delegation (during his rule). He started calling the men one by one, calling each by his name. (As he did not call me early) I said to him. "Don't you know me, O chief of the Believers?" He said, "Yes, you embraced Islam when they (i.e. your people) disbelieved; you have come (to the Truth) when they ran away; you fulfilled your promises when they broke theirs; and you recognized it (i.e. the Truth of Islam) when they denied it." On that, 'Adi said, "I therefore don't care."

یہ حدیث شیئر کریں