صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1572

اشعریوں اور یمنیوں کی آمد کا بیان ابوموسیٰ نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ قول (اشعریین کے بارے میں) نقل کیا ہے کہ وہ مجھ سے ہیں اور میں ان سے ہوں ۔

راوی: عمرو بن علی ابوعاصم سفیان ابوصخرہ جامع بن شداد صفوان بن محرز مازنی عمران بن حصین

حَدَّثَنِا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا أَبُو صَخْرَةَ جَامِعُ بْنُ شَدَّادٍ حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ مُحْرِزٍ الْمَازِنِيُّ حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ قَالَ جَائَتْ بَنُو تَمِيمٍ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَبْشِرُوا يَا بَنِي تَمِيمٍ قَالُوا أَمَّا إِذْ بَشَّرْتَنَا فَأَعْطِنَا فَتَغَيَّرَ وَجْهُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَائَ نَاسٌ مِنْ أَهْلِ الْيَمَنِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْبَلُوا الْبُشْرَی إِذْ لَمْ يَقْبَلْهَا بَنُو تَمِيمٍ قَالُوا قَدْ قَبِلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ

عمرو بن علی ابوعاصم سفیان ابوصخرہ جامع بن شداد صفوان بن محرز مازنی حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ جب بنو تمیم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے بنو تمیم! بشارت حاصل کرو انہوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بشارت تو دے دی اب کچھ عطا فرمایئے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا چہرہ مبارک متغیر ہوگیا پھر یمن کے کچھ لوگ آئے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بنو تمیم نے تو بشارت کو قبول نہیں کیا ہے تم قبول کرلو تو انہوں نے کہا یا رسول اللہ! ہم نے قبول کر لی۔

Narrated Imran bin Husain:
The people of Banu Tamim came to Allah's Apostle, and he said, "Be glad (i.e. have good tidings). O Banu Tamim!" They said, "As you have given us good tidings then give us (some material things)." On that the features of Allah's Apostle changed (i.e. he took it ill). Then some people from Yemen came, and the Prophet said (to them) "Accept good tidings as Banu Tamim have not accepted them." They said, "We accept them, O Allah's Apostle!"

یہ حدیث شیئر کریں