غزوہ ذی الخلصہ کا بیان
راوی: محمد بن مثنیٰ , یحیی , اسماعیل , قیس , جریر
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا يَحْيَی حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنَا قَيْسٌ قَالَ قَالَ لِي جَرِيرٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا تُرِيحُنِي مِنْ ذِي الْخَلَصَةِ وَکَانَ بَيْتًا فِي خَثْعَمَ يُسَمَّی الْکَعْبَةَ الْيَمانِيَةَ فَانْطَلَقْتُ فِي خَمْسِينَ وَمِائَةِ فَارِسٍ مِنْ أَحْمَسَ وَکَانُوا أَصْحَابَ خَيْلٍ وَکُنْتُ لَا أَثْبُتُ عَلَی الْخَيْلِ فَضَرَبَ فِي صَدْرِي حَتَّی رَأَيْتُ أَثَرَ أَصَابِعِهِ فِي صَدْرِي وَقَالَ اللَّهُمَّ ثَبِّتْهُ وَاجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا فَانْطَلَقَ إِلَيْهَا فَکَسَرَهَا وَحَرَّقَهَا ثُمَّ بَعَثَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ جَرِيرٍ وَالَّذِي بَعَثَکَ بِالْحَقِّ مَا جِئْتُکَ حَتَّی تَرَکْتُهَا کَأَنَّهَا جَمَلٌ أَجْرَبُ قَالَ فَبَارَکَ فِي خَيْلِ أَحْمَسَ وَرِجَالِهَا خَمْسَ مَرَّاتٍ
محمد بن مثنیٰ، یحیی ، اسماعیل، قیس، جریر سے مروی ہے کہ مجھ سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تم مجھے ذی الخلصہ (کی فکر) سے نجات نہ دو گے؟ وہ قبیلہ خثعم میں ایک مکان تھا جسے کعبہ یمانیہ کہتے تھے تو میں قبیلہ احمس کے ڈیڑھ سے سوار لے کر چل دیا اور وہ (میرے ساتھی) گھوڑوں پر تھے اور میں گھوڑے پر جم نہیں سکتا تھا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سینے پر ہاتھ مارا حتیٰ کہ آپ کی انگلیوں کے نشان میں نے اپنے سینہ میں دیکھے آپ نے فرمایا : اے اللہ! اسے (گھوڑے پر) جما دے اور اسے ہدایت کرنے والا اور ہدایت یافتہ بنا وہ کعبہ یمانیہ پہنچے اور اسے گرا کر جلا دیا پھر انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس قاصد بھیجا اس قاصد جریر نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو حق کے ساتھ بھیجا ہے میں جب وہاں سے چلا ہوں تو وہ مکان خارشی اونٹ کی طرح (جل کر) سیاہ ہوگیا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانچ مرتبہ احمس کے سوار اور پیادوں کو برکت کی دعادی۔
Narrated Qais:
Jarir said to me, The Prophet said to me, "Won't you relieve me from Dhu-l-Khalasa?" And that was a house (in Yemem belonging to the tribe of) Khatham called Al-Kaba Al Yamaniya. I proceeded with one-hundred and-fifty cavalry from Ahmas (tribe) who were horse riders. I used not to sit firm on horses, so the Prophet stroke me over my chest till I saw the mark of his fingers over my chest, and then he said, 'O Allah! Make him (i.e. Jarir) firm and one who guides others and is guided on the right path." So Jarir proceeded to it dismantled and burnt it, and then sent a messenger to Allah's Apostle. The messenger of Jarir said (to the Prophet), "By Him Who sent you with the Truth, I did not leave that place till it was like a scabby camel." The Prophet blessed the horses of Ahmas and their men five times.