صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1531

بنی جذیمہ کی طرف نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو روانہ کرنے کا بیان

راوی: محمود , عبدالرزاق , معمر (دوسری سند) نعیم , عبداللہ , معمر , زہری , سالم

حَدَّثَنِي مَحْمُودٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ح و حَدَّثَنِي نُعَيْمٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ إِلَی بَنِي جَذِيمَةَ فَدَعَاهُمْ إِلَی الْإِسْلَامِ فَلَمْ يُحْسِنُوا أَنْ يَقُولُوا أَسْلَمْنَا فَجَعَلُوا يَقُولُونَ صَبَأْنَا صَبَأْنَا فَجَعَلَ خَالِدٌ يَقْتُلُ مِنْهُمْ وَيَأْسِرُ وَدَفَعَ إِلَی کُلِّ رَجُلٍ مِنَّا أَسِيرَهُ حَتَّی إِذَا کَانَ يَوْمٌ أَمَرَ خَالِدٌ أَنْ يَقْتُلَ کُلُّ رَجُلٍ مِنَّا أَسِيرَهُ فَقُلْتُ وَاللَّهِ لَا أَقْتُلُ أَسِيرِي وَلَا يَقْتُلُ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِي أَسِيرَهُ حَتَّی قَدِمْنَا عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرْنَاهُ فَرَفَعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ فَقَالَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَبْرَأُ إِلَيْکَ مِمَّا صَنَعَ خَالِدٌ مَرَّتَيْنِ

محمود، عبدالرزاق، معمر (دوسری سند) نعیم، عبداللہ، معمر، زہری، سالم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خالد بن ولید کو بنو جذیمہ کی طرف بھیجا خالد نے انہیں دعوت اسلام دی تو انہوں نے یہ دعوت قبول کرلی مگر اپنی زبان سے انہوں نے ہم مسلمان ہو گئے کہنے کو اچھا نہ سمجھا تو یوں کہنے لگے کہ ہم نے اپنا دین چھوڑ دیا مگر حضرت خالد رضی اللہ تعالیٰ عنہ انہیں قتل و قید کرنے لگے اور قیدیوں کو ہم میں سے ہر ایک کے حوالے کردیا ایک دن حضرت خالد رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ہمیں اپنے اپنے قیدی قتل کر دینے کا حکم دیا تو میں نے کہا اللہ کی قسم! نہ میں اپنے قیدی کو اور نہ میرے ساتھی اپنے اپنے قیدیوں کو قتل کریں گے یہاں تک کہ ہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں واپس آ گئے تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ واقعہ ذکر کیا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہاتھ اٹھا کر دو مرتبہ فرمایا اے اللہ! میں خالد کے فعل سے بری ہوں۔

Narrated Salim's father:
The Prophet sent Khalid bin Al-Walid to the tribe of Jadhima and Khalid invited them to Islam but they could not express themselves by saying, "Aslamna (i.e. we have embraced Islam)," but they started saying "Saba'na! Saba'na (i.e. we have come out of one religion to another)." Khalid kept on killing (some of) them and taking (some of) them as captives and gave every one of us his Captive. When there came the day then Khalid ordered that each man (i.e. Muslim soldier) should kill his captive, I said, "By Allah, I will not kill my captive, and none of my companions will kill his captive." When we reached the Prophet, we mentioned to him the whole story. On that, the Prophet raised both his hands and said twice, "O Allah! I am free from what Khalid has done."

یہ حدیث شیئر کریں