غزوہ طائف کا بیان جو بقول موسیٰ بن عقبہ شوال سن ۸ھ میں ہوا۔
راوی: سلیمان بن حرب , شعبہ , ابوالتیاح , انس
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ عَنْ أَنَسٍ قَالَ لَمَّا کَانَ يَوْمُ فَتْحِ مَکَّةَ قَسَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَنَائِمَ بَيْنَ قُرَيْشٍ فَغَضِبَتْ الْأَنْصَارُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَا تَرْضَوْنَ أَنْ يَذْهَبَ النَّاسُ بِالدُّنْيَا وَتَذْهَبُونَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا بَلَی قَالَ لَوْ سَلَکَ النَّاسُ وَادِيًا أَوْ شِعْبًا لَسَلَکْتُ وَادِيَ الْأَنْصَارِ أَوْ شِعْبَهُمْ
سلیمان بن حرب، شعبہ، ابوالتیاح، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ فتح مکہ کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جب مال غنیمت قریش میں تقسیم کردیا تو انصار کو رنج ہوا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ کیا تم راضی نہیں ہو کہ لوگ تو دنیالے کر جائیں اور تم اللہ کے رسول کو لے کر جاؤ؟ انہوں نے کہا کیوں نہیں ہم راضی ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر لوگ ایک میدان یا گھاٹی میں چلیں تو میں انصار کے میدان یا گھاٹی میں چلوں گا۔