صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1521

غزوہ طائف کا بیان جو بقول موسیٰ بن عقبہ شوال سن ۸ھ میں ہوا۔

راوی: یعقوب بن ابراہیم , اسمٰعیل , ابن جریج , عطاء , صفوان بن یعلی بن امیہ

حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَائٌ أَنَّ صَفْوَانَ بْنَ يَعْلَی بْنِ أُمَيَّةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ يَعْلَی کَانَ يَقُولُ لَيْتَنِي أَرَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ يُنْزَلُ عَلَيْهِ قَالَ فَبَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْجِعْرَانَةِ وَعَلَيْهِ ثَوْبٌ قَدْ أُظِلَّ بِهِ مَعَهُ فِيهِ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِهِ إِذْ جَائَهُ أَعْرَابِيٌّ عَلَيْهِ جُبَّةٌ مُتَضَمِّخٌ بِطِيبٍ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ کَيْفَ تَرَی فِي رَجُلٍ أَحْرَمَ بِعُمْرَةٍ فِي جُبَّةٍ بَعْدَمَا تَضَمَّخَ بِالطِّيبِ فَأَشَارَ عُمَرُ إِلَی يَعْلَی بِيَدِهِ أَنْ تَعَالَ فَجَائَ يَعْلَی فَأَدْخَلَ رَأْسَهُ فَإِذَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْمَرُّ الْوَجْهِ يَغِطُّ کَذَلِکَ سَاعَةً ثُمَّ سُرِّيَ عَنْهُ فَقَالَ أَيْنَ الَّذِي يَسْأَلُنِي عَنْ الْعُمْرَةِ آنِفًا فَالْتُمِسَ الرَّجُلُ فَأُتِيَ بِهِ فَقَالَ أَمَّا الطِّيبُ الَّذِي بِکَ فَاغْسِلْهُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ وَأَمَّا الْجُبَّةُ فَانْزِعْهَا ثُمَّ اصْنَعْ فِي عُمْرَتِکَ کَمَا تَصْنَعُ فِي حَجِّکَ

یعقوب بن ابراہیم، اسماعیل، ابن جریج، عطاء، صفوان بن یعلی بن امیہ کہتے ہیں کہ یعلی کہا کرتے تھے کہ کاش میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نزول وحی کے وقت دیکھتا وہ کہتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (مقام) جعرانہ میں تھے اور آپ پر ایک کپڑے کا سائبان تھا جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آپ کے اصحاب بھی تھے کہ آپ کے پاس ایک دیہاتی آیا جو خوشبو لگا ہوا ایک جبہ پہنے ہوئے تھے اس نے کہا یا رسول اللہ! اس شخص کے بارے میں جس نے عمرہ کا احرام ایک ایسے جبہ میں جس میں خوشبو لگی ہے باندھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا کیا حکم ہے؟ تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یعلی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اپنے ہاتھ کے اشارے سے بلایا کہ آؤ، یعلیٰ نے آ کر اس سائبان میں سر ڈال کر دیکھا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا چہرہ مبارک سرخ تھا اور زور زور سے سانس چل رہا تھا تھوڑی دیر یہ کیفیت رہ کر پھر ختم ہوگئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے ابھی مجھ سے عمرہ کے بارہ میں مسئلہ پوچھا تھا وہ کہاں ہے؟ اس آدمی کو تلاش کر کے لایا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا کہ اس خوشبو کو دھو کر جبہ کو اتار ڈالو اور عمرہ میں اپنے حج کی طرح تمام افعال ادا کرو۔

Narrated Safwan bin Ya'la bin Umaiya:
Ya'la used to say, "I wish I could see Allah's Apostle at the time when he is being inspired divinely." Ya'la added "While the Prophet was at Al-Ja'rana, shaded with a cloth sheet (in the form of a tent) and there were staying with him, some of his companions under it, suddenly there came to him a bedouin wearing a cloak and perfumed extravagantly. He said, "O Allah's Apostle ! What is your opinion regarding a man who assumes the state of Ihram for 'Umra wearing a cloak after applying perfume to his body?" 'Umar signalled with his hand to Ya'la to come (near). Ya'la came and put his head (underneath that cloth sheet) and saw the Prophet red-faced and when that state (of the Prophet ) was over, he said, "Where is he who as already asked me about the 'Umra?" The man was looked for and brought to the Prophet The Prophet said (to him), "As for the perfume you have applied to your body, wash it off your body) thrice, and take off your cloak, and then do in your 'Umra the rites you do in your Hajj."

یہ حدیث شیئر کریں