غزوہ طائف کا بیان جو بقول موسیٰ بن عقبہ شوال سن ۸ھ میں ہوا۔
راوی: حمیدی , سفیان , ہشام , ان کے والد , زینب دختر ابوسلمہ , ان کی والدہ ام سلمہ ا
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ سَمِعَ سُفْيَانَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أُمِّهَا أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا دَخَلَ عَلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدِي مُخَنَّثٌ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أُمَيَّةَ يَا عَبْدَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْکُمْ الطَّائِفَ غَدًا فَعَلَيْکَ بِابْنَةِ غَيْلَانَ فَإِنَّهَا تُقْبِلُ بِأَرْبَعٍ وَتُدْبِرُ بِثَمَانٍ وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَدْخُلَنَّ هَؤُلَائِ عَلَيْکُنَّ قَالَ ابْنُ عُيَيْنَةَ وَقَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ الْمُخَنَّثُ هِيتٌ
حمیدی، سفیان، ہشام، ان کے والد، زینب دختر ابوسلمہ، ان کی والدہ ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ میرے پاس ایک ہیجڑا بیٹھا تھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے آپ نے اس ہیجڑے کو عبداللہ بن امیہ سے یہ کہتے ہوئے سنا کہ اے عبداللہ دیکھو تو اگر کل کو اللہ تعالیٰ تمہیں طائف پر فتح عطا فرمائے تو دختر غیلان کو لے لینا کیونکہ وہ (اتنی گداز بدن ہے کہ) جب سامنے آتی ہے تو اس کے پیٹ پر چار بل پڑتے ہیں اور جب پیٹھ موڑتی ہے تو آٹھ بلیں پڑتی ہیں تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ لوگ تمہارے پاس نہ آنے پائیں (ان سے پردہ کرو) ابن عیینہ اور ابن جریج نے کہا کہ اس مخنث کا نام ہیت تھا۔
Narrated Um Salama:
The Prophet came to me while there was an effeminate man sitting with me, and I heard him (i.e. the effeminate man) saying to 'Abdullah bin Abi Umaiya, "O 'Abdullah! See if Allah should make you conquer Ta'if tomorrow, then take the daughter of Ghailan (in marriage) as (she is so beautiful and fat that) she shows four folds of flesh when facing you, and eight when she turns her back." The Prophet then said, "These (effeminate men) should never enter upon you (O women!)." Ibn Juraij said, "That effeminate man was called Hit."