فرمان الٰہی (یاد کرو) حنین کے دن کو جب تم اپنی کثرت پر پھول گئے تھے تو اس نے تمہیں کچھ فائدہ نہ دیا اور زمین باوجود اپنی فراخی کے تم پر تنگ ہوگئی پھر تم نے پشت پھیر لی پھر اللہ تعالیٰ نے تمہاری تسکین (کی صورت) نازل فرمائی۔ غفور رحیم تک کا بیان
راوی: ابو النعمان , حماد بن زید , ایوب , نافع سے روایت کرتے ہیں کہ عمر
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عُمَرَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ح حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمَّا قَفَلْنَا مِنْ حُنَيْنٍ سَأَلَ عُمَرُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نَذْرٍ کَانَ نَذَرَهُ فِي الْجَاهِلِيَّةِ اعْتِکَافٍ فَأَمَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِوَفَائِهِ وَقَالَ بَعْضُهُمْ حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَرَوَاهُ جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ وَحَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
ابو النعمان، حماد بن زید، ایوب، نافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا یا رسول اللہ (دوسری سند) محمد بن مقاتلم عبداللہ، معمر، ایوب، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ جب ہم غزوہ حنین سے واپس ہو رہے تھے تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اپنے اعتکاف کی نذر کے بارے میں پوچھا جو انہوں نے زمانہ جاہلیت میں مانی تھی تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں اس نذر کے پورا کرنے کا حکم دیا اور بعض نے اس طرح سند بیان کی حماد، ایوب، نافع، حضرت ابن عمر اور جریر بن حازم، حماد بن سلمہ، ایوب، نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بھی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ روایت بیان کی ہے۔
Narrated Ibn 'Umar:
When we returned from (the battle of) Hunain, 'Umar asked the Prophet about a vow which he had made during the Pre-lslamic period of Ignorance that he would perform Itikaf. The Prophet ordered him to fulfill his vow.