صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1511

فرمان الٰہی (یاد کرو) حنین کے دن کو جب تم اپنی کثرت پر پھول گئے تھے تو اس نے تمہیں کچھ فائدہ نہ دیا اور زمین باوجود اپنی فراخی کے تم پر تنگ ہوگئی پھر تم نے پشت پھیر لی پھر اللہ تعالیٰ نے تمہاری تسکین (کی صورت) نازل فرمائی۔ غفور رحیم تک کا بیان

راوی: محمد بن بشار , غندر , شعبہ , ابواسحاق سے مروی ہے کہ انہوں نے براء

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ سَمِعَ الْبَرَائَ وَسَأَلَهُ رَجُلٌ مِنْ قَيْسٍ أَفَرَرْتُمْ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ حُنَيْنٍ فَقَالَ لَکِنْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَفِرَّ کَانَتْ هَوَازِنُ رُمَاةً وَإِنَّا لَمَّا حَمَلْنَا عَلَيْهِمْ انْکَشَفُوا فَأَکْبَبْنَا عَلَی الْغَنَائِمِ فَاسْتُقْبِلْنَا بِالسِّهَامِ وَلَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی بَغْلَتِهِ الْبَيْضَائِ وَإِنَّ أَبَا سُفْيَانَ بْنَ الْحَارِثِ آخِذٌ بِزِمَامِهَا وَهُوَ يَقُولُ أَنَا النَّبِيُّ لَا کَذِبْ قَالَ إِسْرَائِيلُ وَزُهَيْرٌ نَزَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَغْلَتِهِ

محمد بن بشار، غندر، شعبہ، ابواسحاق سے مروی ہے کہ انہوں نے براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا جب ان سے قبیلہ قیس کے ایک آدمی نے پوچھا کیا تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حنین کے دن چھوڑ کر بھاگ گئے تھے، تو انہوں نے فرمایا مگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تو نہیں بھاگے (ہوا یہ کہ) قوم ہوازن بہت زیادہ تیر انداز تھے جب ہم نے ان پر حملہ کیا تو وہ بھاگ گئے ہم مال غنیمت لوٹنے میں مصروف ہو گئے تو ہمارے سامنے سے تیر آنے لگے اور میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سفید خچر پر دیکھا جس کی لگام ابوسفیان پکڑے ہوئے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے کہ میں سچا نبی ہوں، میں عبدالمطلب کا بیٹا ہوں، اسرائیل اور زہیر نے یہ روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے خچر سے اتر آئے تھے۔

Narrated Abu Ishaq:
That he heard Al-Bara narrating when a man from Qais (tribe) asked him "Did you flee leaving Allah's Apostle on the day (of the battle) of Hunain?" Al-Bara' replied, "But Allah's Apostle did not flee. The people of Hawazin were good archers, and when we attacked them, they fled. But rushing towards the booty, we were confronted by the arrows (of the enemy). I saw the Prophet riding his white mule while Abu Sufyan was holding its reins, and the Prophet was saying "I am the Prophet undoubtedly." (Israil and Zuhair said, "The Prophet dismounted from his Mule.")

یہ حدیث شیئر کریں